صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2486

عورت کا اپنے شوہر کے علاوہ کسی کو ہبہ کرنا اور اس کا آزاد کرنا جب کہ اس کا شوہر ہو تو جائز ہے بشرطیکہ وہ عورت بے وقوف نہ ہو اور اگر بے وقوف ہو تو ناجائز ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا بے وقوفوں کو اپنا مال نہ دو۔

راوی: حبان بن موسیٰ عبداللہ یونس زہری عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ سَفَرًا أَقْرَعَ بَيْنَ نِسَائِهِ فَأَيَّتُهُنَّ خَرَجَ سَهْمُهَا خَرَجَ بِهَا مَعَهُ وَکَانَ يَقْسِمُ لِکُلِّ امْرَأَةٍ مِنْهُنَّ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا غَيْرَ أَنَّ سَوْدَةَ بِنْتَ زَمْعَةَ وَهَبَتْ يَوْمَهَا وَلَيْلَتَهَا لِعَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَبْتَغِي بِذَلِکَ رِضَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

حبان بن موسیٰ عبداللہ یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر کا ارادہ کرتے تو اپنی عورتوں کے درمیان قرعہ اندازی کرتے جس کا نام قرعہ میں نکل آتا اس کو اپنے ساتھ لے جاتے اور ہر بیوی کے پاس ایک دن رات رہتے مگر سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بنت زمعہ نے اپنی باری کے دن رات حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیئے تھے اس سے غرض صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رضا جوئی تھی۔

Narrated Aisha:
Whenever Allah's Apostle wanted to go on a journey, he would draw lots as to which of his wives would accompany him. He would take her whose name came out. He used to fix for each of them a day and a night. But Sauda bint Zam'a gave up her (turn) day and night to 'Aisha, the wife of the Prophet in order to seek the pleasure of Allah's Apostle (by that action).

یہ حدیث شیئر کریں