صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2489

کسی مجبوری کی بناء پر ہدیہ قبول نہ کرنے کا بیان اور عمر بن عبدالعزیز نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں تو ہدیہ ہدیہ تھا لیکن آج تو وہ رشوت ہے۔

راوی: عبداللہ بن محمد سفیان زہری عروہ بن زبیر ابوحمید ساعدی

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَعْمَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا مِنْ الْأَزْدِ يُقَالُ لَهُ ابْنُ الْأُتْبِيَّةِ عَلَی الصَّدَقَةِ فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ هَذَا لَکُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ لِي قَالَ فَهَلَّا جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ أَوْ بَيْتِ أُمِّهِ فَيَنْظُرَ يُهْدَی لَهُ أَمْ لَا وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا يَأْخُذُ أَحَدٌ مِنْهُ شَيْئًا إِلَّا جَائَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ عَلَی رَقَبَتِهِ إِنْ کَانَ بَعِيرًا لَهُ رُغَائٌ أَوْ بَقَرَةً لَهَا خُوَارٌ أَوْ شَاةً تَيْعَرُ ثُمَّ رَفَعَ بِيَدِهِ حَتَّی رَأَيْنَا عُفْرَةَ إِبْطَيْهِ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ ثَلَاثًا

عبداللہ بن محمد سفیان زہری عروہ بن زبیر ابوحمید ساعدی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ازد کے ایک شخص کو جس کو ابن اتبیہ کے نام سے پکارا جاتا تھا صدقہ وصول کرنے پر مقرر فرمایا جب وہ وصول کرکے واپس آئے تو کہا یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مال ہے اور یہ میرا ہے جو مجھے بھیجا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اپنے باپ یا ماں کے گھر میں کیوں نہ بیٹھ رہا پھر دیکھتا کہ تحفہ بھیجا جاتا ہے یا نہیں قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے جو شخص اس (صدقہ) کے مال سے کوئی چیز لے گا تو وہ قیامت کے دن اپنی گردن پر لاد کر لائے گا اگر اونٹ ہوگا تو وہ بول رہا ہوگا گائے ہوگی تو وہ بول رہی ہوگی بکری ہوگی تو وہ ممیار رہی ہوگی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا ہاتھ اٹھایا یہاں تک کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بغل کی سفیدی دیکھی اے میرے اللہ کیا میں نے پہنچا دیا اے میرے اللہ کیا میں نے پہنچا دیا تین بار آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔

Narrated Abu Humaid Al-Sa'idi:
The Prophet appointed a man from the tribe of Al-Azd, called Ibn 'Utbiyya for collecting the Zakat. When he returned he said, "This (i.e. the Zakat) is for you and this has been given to my as a present." The Prophet said, "Why hadn't he stayed in his father's or mother's house to see whether he would be given presents or not? By Him in Whose Hands my life is, whoever takes something from the resources of the Zakat (unlawfully) will be carrying it on his neck on the Day of Resurrection; if it be a camel, it will be grunting; if a cow, it will be mooing; and if a sheep, it will be bleating." The Prophet then raised his hands till we saw the whiteness of his armpits, and he said thrice, "O Allah! Haven't I conveyed Your Message (to them)?"

یہ حدیث شیئر کریں