صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2559

(یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے) ۔

راوی: عثمان بن ابی شیبہ جریر منصور ابووائل

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ يَسْتَحِقُّ بِهَا مَالًا لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ ثُمَّ أَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَ ذَلِکَ إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ إِلَی عَذَابٌ أَلِيمٌ ثُمَّ إِنَّ الْأَشْعَثَ بْنَ قَيْسٍ خَرَجَ إِلَيْنَا فَقَالَ مَا يُحَدِّثُکُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ فَحَدَّثْنَاهُ بِمَا قَالَ فَقَالَ صَدَقَ لَفِيَّ أُنْزِلَتْ کَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ خُصُومَةٌ فِي شَيْئٍ فَاخْتَصَمْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ شَاهِدَاکَ أَوْ يَمِينُهُ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُ إِذًا يَحْلِفُ وَلَا يُبَالِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ يَسْتَحِقُّ بِهَا مَالًا وَهُوَ فِيهَا فَاجِرٌ لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَصْدِيقَ ذَلِکَ ثُمَّ اقْتَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ

عثمان بن ابی شیبہ جریر منصور ابووائل سے روایت کرتے ہیں عبداللہ بن مسعود نے بیان کیا کہ جو شخص (جھوٹی) قسم کھائے تاکہ اس کے ذریعہ کسی کے مال کا مستحق ہوجائے تو وہ اللہ اسے اس حال میں ملے گا کہ وہ اس پر غصہ ہوگا پھر اللہ تعالیٰ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے آیت (اِنَّ الَّذِيْنَ يَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَاَيْمَانِهِمْ ثَ مَنًا قَلِيْلًا اُولٰ ى ِكَ لَا خَلَاقَ لَھُمْ فِي الْاٰخِرَةِ وَلَا يُكَلِّمُھُمُ اللّٰهُ وَلَا يَنْظُرُ اِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَلَا يُزَكِّيْهِمْ وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ) 3۔ آل عمران : 77) آخر تک نازل فرمائی پھر اشعث بن قیس ہمارے پاس آئے اور کہا کہ ابوعبدالرحمن تم سے کیا بیان کرتے ہیں؟ ہم نے ان سے بیان کیا جو انہوں نے کہا تھا تو اشعث نے کہا کہ وہ سچ کہتے ہیں یہ آیت ہمارے ہی متعلق نازل ہوئی ہے ہمارے اور ایک شخص کے درمیان ایک چیز کے متعلق جھگڑا تھا تو ہم اپنا مقدمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو تمہارے دو گواہ ہوں گے یا وہ قسم کھائے میں نے عرض کیا وہ تو پرواہ نہیں کرے گا اور قسم کھا لے گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص جھوٹی قسم کھائے تاکہ اس کے ذریعہ کسی کے مال کا مستحق ہوجائے تو اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ وہ اس سے ناراض ہوگا تو اللہ تعالیٰ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے یہ آیت نازل کی پھر یہ آیت پڑھی۔

Narrated Abu Wail:
Abdullah (bin Mas'ud) said, "Whoever takes a (false) oath in order to grab some property (unjustly), Allah will be angry with him when he will meet Him. Allah confirmed that through His Divine Revelation: "Verily! Those who purchase a little gain at the cost of Allah's covenant and their oaths . . . they will have a painful punishment." (3.77)
Al-Ash'ath bin Qais came to us and asked, 'What is Abu Abdur-Rahman (i.e. 'Abdullah) telling you? 'We told him what he was narrating to us. He said, 'He was telling the truth; this Divine Verse was revealed in connection with me. There was a dispute between me and another man about something and the case was filed before Allah's Apostle who said, 'Produce your two witnesses or else the defendant is to take an oath.' I said, The defendant will surely take a (false) oath caring for nothing.' The Prophet said, 'Whoever takes a false oath in order to grab (other's) property, then Allah will be angry with him when he will meet Him.' Then Allah revealed its confirmation. Al-Ashath then recited the above Divine Verse." (3.77)

یہ حدیث شیئر کریں