صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2558

اموال اور حدود میں مدعا علیہ سے قسم لینے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے دو گواہ ہونے چاہئیں یا اس کی قسم اور قتیبہ نے بیان کیا کہ مجھ سے سفیان نے انہوں نے ابن شرمہ سے نقل کیا کہ مجھ سے ابوالزناد نے گواہ کی گواہی اور مدعی کی قسم کے متعلق گفتگو کی تو میں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے تم اپنے مردوں سے دو کو گواہ بنا لو اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں ان لوگوں سے جن کو تم پسند کرتے ہو گواہ بنا لو تاکہ ان میں سے اگر ایک بھول جائے تو دوسری اسے یاد دلائے میں نے کہا کہ جب ایک گواہ کی گواہی اور مدعی کی قسم کافی ہے تو یہ کہنے کی کیا ضرورت تھی کہ اگر ایک بھول جائے تو دوسری اس کو یاد دلائے دوسری عورت کے یاد دلانے کا فائدہ ہی کیا ہوگا۔

راوی: ابو نعیم نافع بن عمر ابن ابی ملیکہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ کَتَبَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی بِالْيَمِينِ عَلَی الْمُدَّعَی عَلَيْهِ

ابو نعیم نافع بن عمر ابن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے مجھ کو لکھ کر بھیجا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدعی علیہ کو قسم کھانے کا حکم دیا۔

Narrated Ibn Abu Mulaika:
Ibn 'Abbas wrote that the Prophet gave his verdict on the basis of the defendant's oath.

یہ حدیث شیئر کریں