صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ تیمم کا بیان ۔ حدیث 343

جس شخص کو غسل کی ضرورت ہو جائے اگر اسے مریض ہو جانے یا مر جانے کا خوف ہو تو تیمم کر لے بیان کیا جاتا ہے کہ عمر بن عاص ایک سربہ کہ رات میں جنبی ہو گئے تو انہوں نے تیمم کر لیا اور تم اپنی جانوں کو قتل نہ کرو بے شک اللہ تم پر مہربان ہے کی تلاوت کی پھر یہ واقعہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا گیا تو آپ نے ملا مت نہیں کی

راوی: عمر بن حفص , حفص بن غیاث , اعمش , شقیق بن سلمہ

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَی أَرَأَيْتَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِذَا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدْ مَائً کَيْفَ يَصْنَعُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَا يُصَلِّي حَتَّی يَجِدَ الْمَائَ فَقَالَ أَبُو مُوسَی فَکَيْفَ تَصْنَعُ بِقَوْلِ عَمَّارٍ حِينَ قَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَکْفِيکَ قَالَ أَلَمْ تَرَ عُمَرَ لَمْ يَقْنَعْ بِذَلِکَ فَقَالَ أَبُو مُوسَی فَدَعْنَا مِنْ قَوْلِ عَمَّارٍ کَيْفَ تَصْنَعُ بِهَذِهِ الْآيَةِ فَمَا دَرَی عَبْدُ اللَّهِ مَا يَقُولُ فَقَالَ إِنَّا لَوْ رَخَّصْنَا لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَکَ إِذَا بَرَدَ عَلَی أَحَدِهِمْ الْمَائُ أَنْ يَدَعَهُ وَيَتَيَمَّمَ فَقُلْتُ لِشَقِيقٍ فَإِنَّمَا کَرِهَ عَبْدُ اللَّهِ لِهَذَا قَالَ نَعَمْ

عمر بن حفص، حفص بن غیا ث، اعمش، شقیق بن سلمہ روایت کرتے ہیں کہ میں عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) اور ابوموسیٰ کے پاس تھا، تو ابوموسی نے عبداللہ سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمن! بتاؤ جب کسی شخص کو غسل کی ضرورت ہو جائے اور پانی نہ پائے تو کیا کرے؟ عبداللہ نے کہا کہ نماز نہ پڑھے جب تک پانی نہ پائے، ابوموسی نے کہا کہ تم عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو واقعہ کے متعلق کیا کہو گے؟ جب ان سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تمہیں (تیمم کرلینا ہی) کافی تھا؟ عبداللہ بولے کہ کیا تم نے نہیں دیکھا کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس قول پر بھروسہ نہیں کیا، ابوموسی نے کہا اچھا! عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قول کو بھی رہنے دو، تم آیت (تیمم) کو متعلق کیا کہو گے؟ تو عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سمجھ میں نہ آیا کیا کہ کیا جواب دیں، پھر بھی انہوں نے یہ کہا کہ ہم اگر ان لوگوں کو اس بارے میں اجازت دے دیں گے، تو بس جب ان میں سے کسی کو پانی ٹھنڈا معلوم ہوگا اسے چھوڑ دے گا اور تیمم کر لے گا، (سلیمان کہتے ہیں) میں نے شقیق سے کہا کہ عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ نے تیمم کی اجازت صرف اسی وجہ سے نہ دی، انہوں نے کہا ہاں!

Narrated Shaqiq bin Salama: I was with 'Abdullah and Abu Musa; the latter asked the former, "O Abu AbdurRahman! What is your opinion if somebody becomes Junub and no water is available?" 'Abdullah replied, "Do not pray till water is found." Abu Musa said, "What do you say about the statement of 'Ammar (who was ordered by the Prophet to perform Tayammum). The Prophet said to him: "Perform Tayammum and that would be sufficient." 'Abdullah replied, "Don't you see that 'Umar was not satisfied by 'Ammar's statement?" Abu- Musa said, "All right, leave 'Ammalr's statement, but what will you say about this verse (of Tayammum)?" 'Abqiullah kept quiet and then said, "If we allowed it, then they would probably perform Tayammum even if water was available, if one of them found it (water) cold." The narrator added, "I said to Shaqrq, "Then did 'Abdullah dislike to perform Tayammum because of this?" He replied, "Yes."

یہ حدیث شیئر کریں