صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ تیمم کا بیان ۔ حدیث 344

تیمم ( میں) صرف ایک ضرب ہے

راوی: محمد بن سلام , ابومعاویہ , اعمش , شقیق

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ کُنْتُ جَالِسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَی لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدْ الْمَائَ شَهْرًا أَمَا کَانَ يَتَيَمَّمُ وَيُصَلِّي فَکَيْفَ تَصْنَعُونَ بِهَذِهِ الْآيَةِ فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ فَلَمْ تَجِدُوا مَائً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ رُخِّصَ لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَکُوا إِذَا بَرَدَ عَلَيْهِمْ الْمَائُ أَنْ يَتَيَمَّمُوا الصَّعِيدَ قُلْتُ وَإِنَّمَا کَرِهْتُمْ هَذَا لِذَا قَالَ نَعَمْ فَقَالَ أَبُو مُوسَی أَلَمْ تَسْمَعْ قَوْلَ عَمَّارٍ لِعُمَرَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ فَأَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِد الْمَائَ فَتَمَرَّغْتُ فِي الصَّعِيدِ کَمَا تَمَرَّغُ الدَّابَّةُ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّمَا کَانَ يَکْفِيکَ أَنْ تَصْنَعَ هَکَذَا فَضَرَبَ بِکَفِّهِ ضَرْبَةً عَلَی الْأَرْضِ ثُمَّ نَفَضَهَا ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا ظَهْرَ کَفِّهِ بِشِمَالِهِ أَوْ ظَهْرَ شِمَالِهِ بِکَفِّهِ ثُمَّ مَسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ أَفَلَمْ تَرَ عُمَرَ لَمْ يَقْنَعْ بِقَوْلِ عَمَّارٍ وَزَادَ يَعْلَی عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ کُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَی فَقَالَ أَبُو مُوسَی أَلَمْ تَسْمَعْ قَوْلَ عَمَّارٍ لِعُمَرَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَنِي أَنَا وَأَنْتَ فَأَجْنَبْتُ فَتَمَعَّکْتُ بِالصَّعِيدِ فَأَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْنَاهُ فَقَالَ إِنَّمَا کَانَ يَکْفِيکَ هَکَذَا وَمَسَحَ وَجْهَهُ وَکَفَّيْهِ وَاحِدَةً

محمد بن سلام، ابومعاویہ، اعمش، شقیق روایت کرتے ہیں کہ میں (ایک دن) عبداللہ بن مسعود اور ابوموسی اشعری کے پاس بیٹھا ہوا تھا، تو عبداللہ سے ابوموسی نے کہا کہ اگر کوئی شخص جنبی ہو جائے اور ایک مہینہ تک پانی نہ پائے کیا وہ تیمم کر کے نماز پڑھ لے گا؟ شقیق کہتے ہیں کہ عبداللہ نے کہا کہ تیمم نہ کرے، اگرچہ مہینہ تک پانی نہ ملے، تو ان سے ابوموسی نے کہا کہ تم سورت مائدہ کی اس آیت کو نظر انداز کر دو گے؟ (فلم تجدہ ماءً فتیممو صعیدا طیبا) ، تو عبداللہ نے کہا کہ لوگوں کو اس بارے میں اجازت دے دی جائے گی، تو بس جب انہیں پانی ٹھنڈا معلوم ہوگا، مٹی سے تیمم کرلیں گے، سلیمان کہتے ہیں کہ میں نے شقیق سے کہا کہ تم نے تیمم کی اجازت صرف اسی خیال سے نہ دی؟ انہوں نے کہا ہاں! پھر ابوموسی نے کہا کہ کیا تم نے عمار کا عمر بن خطاب سے یہ کہنا نہیں سنا؟ کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کام کے لئے (باہر) بھیجا (راستے میں) مجھے غسل کی ضرورت ہوگئی اور میں نے پانی نہ پایا، تو میں (تیمم کے لئے) زمین میں جانور کی طرح لوٹ گیا، پھر میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ تمہیں صرف اس طرح کر لینا کافی تھا اور آپ نے اپنی ہتھیلی سے ایک ضرب زمین پر ماری، پھر اسے جھاڑ دیا، اس کے بعد آپ نے ہاتھ کی پشت پر بائیں ہاتھ سے مسح فرمایا: یا (یہ کہا کہ) اپنے بائیں ہاتھ کی پشت پر ہاتھ سے مسح فرمایا: پھر ان سے اپنے چہرہ کو مسح کر لیا، عبداللہ نے کہا کیا تم نے نہیں دیکھا کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قول پر بھروسہ نہیں کیا، یعلی نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے اتنی زیادہ روایت کی کہ شقیق نے کہا میں عبداللہ اور ابوموسی کے ہمراہ تھا، تو ابوموسی نے (عبداللہ) سے کہا کہ کیا تم نے عمار رضی اللہ کا کہنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نہیں سنا؟ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور تمہیں (کہیں باہر) بھیجا تھا، اثنائے سفر میں میں جنبی ہوگیا، تو میں (بغیر تیمم) زمین پر لوٹ گیا، پھر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ کو خبر دی تو آپ نے فرمایا کہ تمہیں صرف اتنا کرلینا کافی تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے منہ اور ہاتھوں پر ایک مرتبہ مسح فرمایا۔

Narrated Al-A'mash: Shaqiq said, "While I was sitting with 'Abdullah and Abu Musa Al-Ash-'ari, the latter asked the former, 'If a person becomes Junub and does not find water for one month, can he perform Tayammum and offer his prayer?' (He applied in the negative). Abu Musa said, 'what do you say about this verse from Surat "Al-Ma'ida": When you do not find water then perform Tayammum with clean earth? 'Abdullah replied, 'If we allowed it then they would probably perform Tayammum with clean earth even if water were available but cold.' I said to Shaqiq, 'You then disliked to perform Tayammum because of this?' Shaqiq said,'Yes.' (Shaqiq added), "Abu Musa said, 'haven’t you heard the statement of 'Ammar to 'Umar? He said: I was sent out by Allah's Apostle for some job and I became Junub and could not find water so I rolled myself over the dust (clean earth) like an animal does, and when I told the Prophet of that he said, 'Like this would have been sufficient.' The Prophet (saying so) lightly stroked the earth with his hand once and blew it off, then passed his (left) hand over the back of his right hand or his (right) hand over the back of his left hand and then passed them over his face.' So 'Abdullah said to Abu- Musa, 'Don't you know that 'Umar was not satisfied with 'Ammar's statement?' "
Narrated Shaqiq: While I was with 'Abdullah and Abu Musa, the latter said to the former, "Haven't you heard the statement of 'Ammar to 'Umar? He said, "Allah's Apostle sent you and me out and I became Junub and rolled myself in the dust (clean earth) (for Tayammum). When we came to Allah's Apostle I told him about it and he said, 'this would have been sufficient,' passing his hands over his face and the backs of his hands once only.'

یہ حدیث شیئر کریں