صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 47

مومن کا اس بات سے ڈرنا کہ اس کا عمل اکارت کردیا جائے اور اسے خبر نہ ہو۔ ابراہیم تیمی نے کہا کہ جب میں اپنے گفتار اور کردار کو ملاتا ہوں تو مجھے اس امر کا خوف ہوتا ہے کہ (کہیں) میں جھٹلانے والوں میں نہ ہوجاؤں ، ابن ابی ملیکہ نے کہ کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تیس صحابہ سے ملا ان میں سب اپنے منافق ہونے کا خوف کرتے تھے، ان میں کوئی شخص یہ نہ کہتا تھا کہ میں جبرئیل اور میکائیل کے ایمان پر ہوں، حسن بصری سے منقول ہے کہ نفاق کا خوف اسی کو ہوگاجو مومن ہو اور اس سے بے خوف وہ شخص ہوگا جو منافق ہو، اور باہم قتال (وجدال) اور گناہ پر اصرار کرنے سے اور پھر توبہ نہ کرنے سے لوگوں کو منع کرنا ضروری ہے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ولم یصرواعلی مافعلواوھم یعلمون،

راوی: محمد بن عرعرہ , شعبہ , زبید

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زُبَيْدٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا وَائِلٍ عَنْ الْمُرْجِئَةِ فَقَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ وَقِتَالُهُ کُفْرٌ

محمد بن عرعرہ، شعبہ، زبید کہتے ہیں کہ میں نے ابووائل سے مرجیہ (فرقہ) کی بابت پوچھا تو انہوں نے کہا کہ مجھ سے عبداللہ (بن مسعود) نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور اس سے لڑنا کفر ہے۔

Narrated 'Abdullah: The Prophet said, "Abusing a Muslim is Fusuq (an evil doing) and killing him is Kufr (disbelief)."

یہ حدیث شیئر کریں