صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 49

جبرائیل کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایمان واسلام اور احسان و علم قیامت کے متعلق پوچھنا اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ان سے بیان کرنا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (صحابہ سے) فرمایا کہ جبرئیل تمھیں تمہارا دین سکھانے آئے تھے، آپ نے ان سب کو دین قرار دیا اور جو دین کی باتیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (قبیلہ) عبدالقیس کے لوگوں کو بیان فرمائیں اور اللہ تعالیٰ کا یہ قول کہ جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کو چاہے تو وہ کبھی قبول نہ کیا جائے گا۔

راوی: مسدد , اسمعیل بن ابراہیم , ابوحیان التیمی , ابوزرعہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا أَبُو حَيَّانَ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَارِزًا يَوْمًا لِلنَّاسِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ مَا الْإِيمَانُ قَالَ الْإِيمَانُ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِکَتِهِ وکُتُبٍهِ وَبِلِقَائِهِ وَرُسُلِهِ وَتُؤْمِنَ بِالْبَعْثِ قَالَ مَا الْإِسْلَامُ قَالَ الْإِسْلَامُ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا تُشْرِکَ بِهِ شَيْئًا وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤَدِّيَ الزَّکَاةَ الْمَفْرُوضَةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ قَالَ مَا الْإِحْسَانُ قَالَ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ کَأَنَّکَ تَرَاهُ فَإِنْ لَمْ تَکُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاکَ قَالَ مَتَی السَّاعَةُ قَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنْ السَّائِلِ وَسَأُخْبِرُکَ عَنْ أَشْرَاطِهَا إِذَا وَلَدَتْ الْأَمَةُ رَبَّهَا وَإِذَا تَطَاوَلَ رُعَاةُ الْإِبِلِ الْبُهْمُ فِي الْبُنْيَانِ فِي خَمْسٍ لَا يَعْلَمُهُنَّ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ تَلَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ الْآيَةَ ثُمَّ أَدْبَرَ فَقَالَ رُدُّوهُ فَلَمْ يَرَوْا شَيْئًا فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ جَائَ يُعَلِّمُ النَّاسَ دِينَهُمْ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ جَعَلَ ذَلِک کُلَّهُ مِنْ الْإِيمَانِ

مسدد، اسماعیل بن ابراہیم، ابوحیان التیمی، ابوزرعہ، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے، یکایک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک شخص آیا اور اس نے (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے) پوچھا کہ ایمان کیا چیز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور (آخرت میں) اللہ کے ملنے پر اور اللہ کے پیغمبروں پر ایمان لاؤ اور قیامت کا یقین کرو، (پھر) اس شخص نے کہا کہ اسلام کیا چیز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسلام یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ شرک نہ کرو اور نماز پڑھو اور زکوۃ مفروضہ ادا کیا کرو اور رمضان کے روزے رکھو، اس شخص نے کہا کہ احسان کیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا احسان یہ ہے کہ تم اللہ کی عبادت (اس خشوع اور خلوص سے) کرو کہ گویا تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر (یہ حالت) نہ (حاصل ہو) کہ تم اس کو دیکھتے ہو تو خیال رہے کہ وہ تمہیں دیکھتا ہے (پھر) اس شخص نے کہا کہ قیامت کب ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس سے یہ بات پوچھی جارہی ہے (وہ خود) سائل سے زیادہ (اس کو) نہیں جانتا (بلکہ ناواقفی میں دونوں برابر ہیں) اور میں تم کو اس کی علامتیں بتائے دیتا ہوں، جب لونڈی اپنے سردار کو جنے اور جب سیاہ اونٹوں کو چرانے والے عمارتوں میں رہنے لگیں (تو سمجھ لینا کہ قیامت قریب ہے اور قیامت کا علم تو) ان پانچ چیزوں میں ہے کہ جن کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا، پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَه عِلْمُ السَّاعَةِ) 31۔ لقمان : 34) پوری آیت تلاوت فرمائی، اس کے بعد وہ شخص چلا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (صحابہ سے) فرمایا کہ اس کو میرے پاس واپس لاؤ ( چنانچہ ) لوگ اس کو واپس لانے کو گئے، مگر وہاں کسی کو نہ دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ جبرائیل تھے، لوگوں کو ان کے دین کی تعلیم سکھانے آئے تھے، ابوعبداللہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سب باتوں کو ایمان کا جزو قرار دیا ہے۔

Narrated Abu Huraira: One day while the Prophet was sitting in the company of some people, (The angel) Gabriel came and asked, "What is faith?" Allah's Apostle replied, 'Faith is to believe in Allah, His angels, (the) meeting with Him, His Apostles, and to believe in Resurrection." Then he further asked, "What is Islam?" Allah's Apostle replied, "To worship Allah Alone and none else, to offer prayers perfectly, to pay the compulsory charity (Zakat) and to observe fasts during the month of Ramadan." Then he further asked, "What is Ihsan (perfection)?" Allah's Apostle replied, "To worship Allah as if you see Him, and if you cannot achieve this state of devotion then you must consider that He is looking at you." Then he further asked, "When will the Hour be established?" Allah's Apostle replied, "The answerer has no better knowledge than the questioner. But I will inform you about its portents.
1. When a slave (lady) gives birth to her master.
2. When the shepherds of black camels start boasting and competing with others in the construction of higher buildings. And the Hour is one of five things which nobody knows except Allah.
The Prophet then recited: "Verily, with Allah (Alone) is the knowledge of the Hour–." (31. 34) Then that man (Gabriel) left and the Prophet asked his companions to call him back, but they could not see him. Then the Prophet said, "That was Gabriel who came to teach the people their religion." Abu 'Abdullah said: He (the Prophet) considered all that as a part of faith.

یہ حدیث شیئر کریں