صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 594

اذان میں کلام کرنے کا بیان سلیمان بن صرد نے اپنی اذان میں کلام کی احسن بصری نے کہا ہے اذان یا اقامت کہتے ہنس دینے میں کوئی حرج نہیں

راوی: مسدد , حماد , ایوب , عبدالحمید , صاحب الزیادی , عاصم , احول , عبداللہ بن حارث

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَعَبْدِ الْحَمِيدِ صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ وَعَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِي يَوْمٍ رَدْغٍ فَلَمَّا بَلَغَ الْمُؤَذِّنُ حَيَّ عَلَی الصَّلَاةِ فَأَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ الصَّلَاةُ فِي الرِّحَالِ فَنَظَرَ الْقَوْمُ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالَ فَعَلَ هَذَا مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُ وَإِنَّهَا عَزْمَةٌ

مسدد، حماد، ایوب، عبدالحمید، صاحب الزیادی، عاصم، احول، عبداللہ بن حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن جاڑوں میں ابر کے دن ابن عباس نے ہمارے سامنے خطبہ پڑھا کہ اتنے میں اذان ہونے لگی جب مؤذن حی علی الصلوۃ پر پہنچا تو انہوں نے اسے حکم دیا کہ پکارے دے کہ لوگ اپنی اپنی فرود گاہ میں نماز پڑھ لیں جماعت کیلئے نہ آئیں یہ سن کے لوگ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگے ابن عباس نے کہا یہ اس شخص نے کیا جو مجھ سے بہتر تھا یعنی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اور یہی افضل ہے۔

Narrated 'Abdullah bin Al-Harith: Once on a rainy muddy day, Ibn 'Abbas delivered a sermon in our presence and when the Mu'adhdhin pronounced the Adhan and said, "Haiya ala-s-sala(t) (come for the prayer)" Ibn 'Abbas ordered him to say 'Pray at your homes.' The people began to look at each other (surprisingly). Ibn 'Abbas said. "It was done by one who was much better than I (i.e. the Prophet or his Mu'adhdhin), and it is a license.'

یہ حدیث شیئر کریں