صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 595

جب کہ نابینا کے پاس کوئی ایسا شخص ہو جو اسے بتلائے کہ اس کا اذان دینا درست ہے

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ , عبدللہ بن عمر ,

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ بِلَالًا يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَکُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُنَادِيَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ قَالَ وَکَانَ رَجُلًا أَعْمَی لَا يُنَادِي حَتَّی يُقَالَ لَهُ أَصْبَحْتَ أَصْبَحْتَ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبداللہ ، عبدللہ بن عمر روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بلال رات کو اذان دیتے ہیں پس تم لوگ کھاؤ اور پیؤ یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ ابن ام مکتوم نابینا آدمی تھے وہ اس وقت تک اذان نہ دیتے جب تک لوگ یہ نہ کہہ دیں کہ صبح ہوگئی صبح ہو گئی

Narrated Salim bin Abdullah: My father said that Allah s Apostle said, "Bilal pronounces 'Adhan at night, so keep on eating and drinking (Suhur) till Ibn Um Maktum pronounces Adhan." Salim added, "He was a blind man who would not pronounce the Adhan unless he was told that the day had dawned."

یہ حدیث شیئر کریں