صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ اذان کا بیان ۔ حدیث 599

فجر کی اذان صبح ہونے سے پہلے کہنے کا بیان

راوی: محمد بن یونس , زبیر تیمی , ابوعثمان , نہدی , عبدللہ بن مسعود ,

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَکُمْ أَوْ أَحَدًا مِنْکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سَحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ أَوْ يُنَادِي بِلَيْلٍ لِيَرْجِعَ قَائِمَکُمْ وَلِيُنَبِّهَ نَائِمَکُمْ وَلَيْسَ أَنْ يَقُولَ الْفَجْرُ أَوْ الصُّبْحُ وَقَالَ بِأَصَابِعِهِ وَرَفَعَهَا إِلَی فَوْقُ وَطَأْطَأَ إِلَی أَسْفَلُ حَتَّی يَقُولَ هَکَذَا وَقَالَ زُهَيْرٌ بِسَبَّابَتَيْهِ إِحْدَاهُمَا فَوْقَ الْأُخْرَی ثُمَّ مَدَّهَا عَنْ يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ

احمد بن یونس، زبیر تیمی، ابوعثمان، نہدی، عبداللہ بن مسعود، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص بلال کی اذان سن کر سحری کھانا نہ چھوڑے اس لئے کہ وہ رات کو اذان کہہ دیتے ہیں تاکہ تم میں سے تہجد پڑھنے والا فراغت کر لے اور تاکہ تم میں سے سونے والے کو بیدار کردیں اور یہ نہیں ہے کہ کوئی شخص سمجھے کہ صبح ہوگئی اور آپ نے اپنی انگلیوں سے اشارہ کیا اور ان کو اوپر کی طرف اٹھایا اور پھر نیچے کی طرف جھکا دیا یہاں تک کہ اس طرح یعنی سفیدی پھیل جائے اور زبیر نے اپنے دونوں شہادت کی انگلیاں ایک دوسری کے اوپر رکھیں پھر دونوں کو اپنے داہنے اور باہیں جانب پھیلا دیا یعنی اس طرح ہر طرف سفیدی پھیل جائے تب سمجھو کہ صبح ہو گئی۔

Narrated 'Abdullah bin Mas'ud: The Prophet said, "The Adhan pronounced by Bilal should not stop you from taking Suhur, for he pronounces the Adhan at night, so that the one offering the late night prayer (Tahajjud) from among you might hurry up and the sleeping from among you might wake up. It does not mean that dawn or morning has started." Then he (the Prophet) pointed with his fingers and raised them up (towards the sky) and then lowered them (towards the earth) like this (Ibn Mas'ud imitated the gesture of the Prophet). Az-Zuhri gestured with his two index fingers which he put on each other and then stretched them to the right and left. These gestures illustrate the way real dawn appears. It spreads left and right horizontally. The dawn that appears in the high sky and lowers down is not the real dawn).

یہ حدیث شیئر کریں