صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 77

موسیٰ کا دریا میں خضر کے پاس جانے کے واقعے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کیا میں تمہارے ساتھ رہوں تاکہ مجھے اپنا علم سکھا دو

راوی: محمد بن عزیر زہری , یعقوب بن ابراہیم , صالح بن کیسان , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ غُرَيْرٍ الزُّهْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ يَعْنِيْ بنَ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ تَمَارَی هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَی قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ هُوَ خَضِرٌ فَمَرَّ بِهِمَا أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَی الَّذِي سَأَلَ مُوسَی السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ شَأْنَهُ قَالَ نَعَمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بَيْنَمَا مُوسَی فِي مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْکَ قَالَ مُوسَی لَا فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَی مُوسَی بَلَی عَبْدُنَا خَضِرٌ فَسَأَلَ مُوسَی السَّبِيلَ إِلَيْهِ فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّکَ سَتَلْقَاهُ وَکَانَ يَتَّبِعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ لِمُوسَی فَتَاهُ أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَی الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلَّا الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْکُرَهُ قَالَ ذَلِکَ مَا کُنَّا نَبْغِ فَارْتَدَّا عَلَی آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا فَکَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا مَا قَصَّ اللَّهُ تَعَالیَ عَزَّ وَجَلَّ فِي کِتَابِهِ

محمد بن عزیر زہری، یعقوب بن ابراہیم، صالح بن کیسان، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور حر بن قیس فزاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے موسیٰ علیہ السلام کے ہم صحبت کے بارے میں اختلاف کیا، ابن عباس کہتے تھے کہ وہ خضر ہیں، اچانک ابی بن کعب کا ان دونوں کے پاس سے گذر ہوا تو ابن عباس نے ان کو بلایا اور کہا کہ بے شک میں نے اور میرے رفیق (یعنی حربن قیس) نے موسیٰ علیہ السلام کے ہم نشین کے بارے میں، جن سے ملنے کا راستہ موسیٰ نے (اللہ تعالیٰ سے) پوچھا تھا، اختلاف کیا ہے، کیا تم نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان کی کیفیت بیان فرماتے ہو سنا ہے؟ ابی بن کعب بولے کہ ہاں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کی کیفیت بیان فرماتے ہوئے سنا ہے کہ موسیٰ ایک مرتبہ بنی اسرائیل کی جماعت میں بیٹھے ہوئے تھے کہ اتفاق سے ایک شخص ان کے پاس آیا اور اس نے (ان سے) کہا کہ آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جو آپ سے بھی زیادہ عالم ہو؟ موسیٰ بولے کہ نہیں، پس اللہ تعالیٰ نے موسیٰ پر وحی بھیجی کہ ہاں ہمارا بندہ خضر (تم سے زیادہ جانتا ہے) لہذا موسیٰ نے اپنے پروردگار سے ان (خضر) سے ملنے کا راستہ معلوم کیا تو اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے مچھلی کو نشانی قرار دیا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ جب تم مچھلی کو نہ پاؤ (آگے بڑھ جانے) پر لوٹ آنا اس لئے کہ (اسی کے بعد تم ) ان سے مل جاؤ گے۔ پس موسی علیہ السلام ان کے ملنے کے لئے چلے اور راستہ بھر دریا میں مچھلی کی علامت کا انتظار کرتے رہے (ایک مقام پر پہنچ کر ) موسی علیہ السلام سے ان کے خادم نے کہا کہ آپ نے دیکھا ہے جب ہم پتھر کے پاس بیٹھے تھے تو (اس وقت) میں مچھلی کو بھول گیا اور مجھے اس کا یاد کرنا شیطان ہی نے بھلایا موسی علیہ السلام بولے کہ وہ یہی مقام ہے جس کی ہم جستجو کرتے تھے لہذا وہ دونوں اپنے قدموں کے نشانات پر لوٹ پڑے تب انہوں نے خضر کو پایا پھر ان دونوں کی حالت وہی ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں بیان فرمائی ہے۔

Narrated Ibn 'Abbas: That he differed with Hur bin Qais bin Hisn Al-Fazari regarding the companion of (the Prophet) Moses. Ibn 'Abbas said that he was Khadir. Meanwhile, Ubai bin Ka'b passed by them and Ibn 'Abbas called him, saying "My friend (Hur) and I have differed regarding Moses' companion whom Moses, asked the way to meet. Have you heard the Prophet mentioning something about him? He said, "Yes. I heard Allah's Apostle saying, "While Moses was sitting in the company of some Israelites, a man came and asked him. "Do you know anyone who is more learned than you? Moses replied: "No." So Allah sent the Divine Inspiration to Moses: 'Yes, Our slave Khadir (is more learned than you.)' Moses asked (Allah) how to meet him (Khadir). So Allah made the fish as a sign for him and he was told that when the fish was lost, he should return (to the place where he had lost it) and there he would meet him (Al-Khadir). So Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The servant-boy of Moses said to him: Do you remember when we betook ourselves to the rock, I indeed forgot the fish, none but Satan made me forget to remember it. On that Moses said: 'That is what we have been seeking? (18.64) So they went back retracing their foot-steps, and found Khadir. (And) what happened further to them is narrated in the Holy Qur'an by Allah. (18.54 up to 18.82)

یہ حدیث شیئر کریں