جب سجدہ کرے تو تکبیر کہتا ہوا جھکے، اور نافع کہتے ہیں کہ ابن عمر(سجدے میں جاتے وقت زمین پر) اپنے دونوں ہاتھ گھٹنوں سے پہلے رکھتے تھے
راوی: عبدالرحمن ، ابوسلمہ
قالا وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ يَقُولُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ يَدْعُو لِرِجَالٍ فَيُسَمِّيهِمْ بِأَسْمَائِهِمْ فَيَقُولُ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَکَ عَلَی مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ سِنِينَ کَسِنِي يُوسُفَ وَأَهْلُ الْمَشْرِقِ يَوْمَئِذٍ مِنْ مُضَرَ مُخَالِفُونَ لَهُ
عبدالرحمن اور ابوسلمہ (راویان حدیث) کہتے ہیں کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنا سر (رکوع سے) اٹھاتے تھے تو سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ (اور) رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ (دونوں کہتے تھے (اور) کچھ لوگوں کے لئے دعا کرتے تھے اور ان کے نام لیتے (اور فرماتے تھے، کہ اے اللہ ولید بن ولید کو اور سلمہ بن ہشام کو اور عیاش بن ابی ربیع اور کمزور مسلمانوں کو (کفار مکہ کے پنجہ ظلم) سے نجات دے، اے اللہ اپنی پامالی (قبیلہ) مضر پر سخت کر دے، اور اس کو ان پر قحط سالیاں بنا دے، جیسے یوسف علیہ السلام (کے زمانے) کی قحط سالیاں، اور اس زمانے میں (قبیلہ) مضر کے مشرقی لوگ آپ کے مخالف تھے۔
