صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 81

علم کی طلب میں (گھر سے) باہر نکلنے کا بیان، جابربن عبداللہ ایک مہینہ کی مسافت پر (سفر کر کے) ایک حدیث کے لئے عبداللہ بن انیس کے پاس گئے تھے

راوی: ابوالقاسم , خالد بن خلی , قاضی حمص , محمد بن حرب , اوزاعی , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود , ابن عباس

حَدَّثَنَا أَبُو الْقَاسِمِ خَالِدُ بْنُ خَلِيٍّ قَاضِي حِمْصَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ الْأَوْزَاعِيُّ أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ تَمَارَی هُوَ وَالْحُرُّ بْنُ قَيْسِ بْنِ حِصْنٍ الْفَزَارِيُّ فِي صَاحِبِ مُوسَی فَمَرَّ بِهِمَا أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ فَدَعَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ فَقَالَ إِنِّي تَمَارَيْتُ أَنَا وَصَاحِبِي هَذَا فِي صَاحِبِ مُوسَی الَّذِي سَأَلَ السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ هَلْ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ شَأْنَهُ فَقَالَ أُبَيٌّ نَعَمْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ شَأْنَهُ يَقُولُ بَيْنَمَا مُوسَی فِي مَلَإٍ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ إِذْ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ هَلْ تَعْلَمُ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْکَ قَالَ مُوسَی لَا فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَی مُوسَی بَلَی عَبْدُنَا خَضِرٌ فَسَأَلَ السَّبِيلَ إِلَی لُقِيِّهِ فَجَعَلَ اللَّهُ لَهُ الْحُوتَ آيَةً وَقِيلَ لَهُ إِذَا فَقَدْتَ الْحُوتَ فَارْجِعْ فَإِنَّکَ سَتَلْقَاهُ فَکَانَ مُوسَی يَتَّبِعُ أَثَرَ الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ فَقَالَ فَتَی مُوسَی لِمُوسَی أَرَأَيْتَ إِذْ أَوَيْنَا إِلَی الصَّخْرَةِ فَإِنِّي نَسِيتُ الْحُوتَ وَمَا أَنْسَانِيهِ إِلَّا الشَّيْطَانُ أَنْ أَذْکُرَهُ قَالَ مُوسَی ذَلِکَ مَا کُنَّا نَبْغِ فَارْتَدَّا عَلَی آثَارِهِمَا قَصَصًا فَوَجَدَا خَضِرًا فَکَانَ مِنْ شَأْنِهِمَا مَا قَصَّ اللَّهُ فِي کِتَابِهِ

ابوالقاسم، خالد بن خلی، قاضی حمص، محمد بن حرب، اوزاعی، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اور حربن قیس فزاری نے موسیٰ کے ہم صحبت کے بارے میں اختلاف کیا اتفاق سے ابی بن کعب ان دونوں کے پاس سے گذرے تو ان کو ابن عباس نے بلایا اور کہا کہ (اسوقت) میں نے اور میرے اس دوست نے موسیٰ کے ہم صحبت کے بارے میں اختلاف کیا ہے جن سے ملنے کا راستہ موسیٰ نے اللہ تعالیٰ سے پوچھا تھا کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا کچھ حال بیان فرماتے سنا ہے؟ ابی بولے ہاں! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کا حال بیان فرماتے سنا ہے، آپ فرماتے تھے کہ (ایک دن) موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کی ایک جماعت میں (وعظ فرما رہے) تھے کہ اچانک ایک شخص ان کے پاس آیا اور اس نے (ان سے) کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ سے زیادہ بڑا عالم بھی کوئی ہے؟ موسیٰ نے کہا نہیں، آپ فرماتے ہیں پس اللہ تعالیٰ نے موسیٰ پر وحی بھیجی کہ ہاں! ہمارا بندہ خضر تم سے زیادہ جانتا ہے، تب موسیٰ نے ان سے ملنے کا راستہ پوچھا تو اللہ تعالیٰ نے مچھلی (کے غائب ہوجانے) کو ان کیلئے علامت قرار دیا اور ان سے کہہ دیا گیا کہ جب تم مچھلی کو نہ پاؤ (سمجھ لینا) کہ وہی جگہ تمہاری ملاقات کی ہے اگر آگے بڑھ گئے تو پیچھے لوٹ پڑنا اس کے بعد تم ان سے مل جاؤ گے پس موسیٰ (چلے اور سارے راستے) دریا میں مچھلی کی علامت کا انتظار کرتے رہے، اتنے میں موسیٰ کے خادم نے موسیٰ سے کہا کہ کیا آپ نے دیکھا کہ جب ہم پتھر کے پاس بیٹھے تھے تو میں مچھلی کو بھول گیا اور اس کا یاد رکھنا مجھے شیطان ہی نے بھلایا، موسیٰ نے کہا کہ یہی مقام ہے جس کو ہم تلاش کرتے تھے پس وہ دونوں اپنے قدموں کے نشان پر لوٹ چلے، تو انہوں نے خضر کو پالیا پھر (آگے) ان دونوں کا حال وہی ہے جو اللہ نے اپنی کتاب میں بیان فرمایا ہے۔

Narrated Ibn 'Abbas: that he differed with Hur bin Qais bin Hisn Al-Fazari regarding the companion of the Prophet Moses. Meanwhile, Ubai bin Ka'b passed by them and Ibn 'Abbas called him saying, "My friend (Hur) and I have differed regarding Moses' companion whom Moses asked the way to meet. Have you heard Allah's Apostle mentioning something about him? Ubai bin Ka'b said: "Yes, I heard the Prophet mentioning something about him (saying) while Moses was sitting in the company of some Israelites, a man came and asked him: "Do you know anyone who is more learned than you? Moses replied: "No." So Allah sent the Divine Inspiration to Moses: '–Yes, Our slave Khadir is more learned than you. Moses asked Allah how to meet him (Al-Khadir). So Allah made the fish a sign for him and he was told when the fish was lost, he should return (to the place where he had lost it) and there he would meet him (Al-Khadir). So Moses went on looking for the sign of the fish in the sea. The servant-boy of Moses said: 'Do you remember when we betook ourselves to the rock, I indeed forgot the fish, none but Satan made me forget to remember it. On that Moses said, 'That is what we have been seeking.' So they went back retracing their footsteps, and found Kha,dir. (and) what happened further about them is narrated in the Holy Qur'an by Allah." (18.54 up to 18.82)

یہ حدیث شیئر کریں