صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 864

جو جمعہ میں شریک نہ ہوں، یعنی بچے اور عورتیں وغیرہ، تو کیا ان لوگوں پر بھی غسل واجب ہے؟ ابن عمر رض اللہ عنہ نے کہا کہ غسل انہیں پر واجب ہے جن پر جمعہ واجب ہے

راوی: یوسف بن موسیٰ , ابواسامہ , عبیداللہ بن عمر , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَتْ امْرَأَةٌ لِعُمَرَ تَشْهَدُ صَلَاةَ الصُّبْحِ وَالْعِشَائِ فِي الْجَمَاعَةِ فِي الْمَسْجِدِ فَقِيلَ لَهَا لِمَ تَخْرُجِينَ وَقَدْ تَعْلَمِينَ أَنَّ عُمَرَ يَکْرَهُ ذَلِکَ وَيَغَارُ قَالَتْ وَمَا يَمْنَعُهُ أَنْ يَنْهَانِي قَالَ يَمْنَعُهُ قَوْلُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَمْنَعُوا إِمَائَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّهِ

یوسف بن موسی، ابواسامہ، عبیداللہ بن عمر، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک عورت فجر اور عشاء کی نماز کیلئے مسجد میں جماعت میں شریک ہوتی تھی، تو اس سے کہا گیا کہ تم کیوں باہر نکلتی ہو، جب کہ تمہیں معلوم ہے کہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کو برا سمجھتے ہیں اور انہیں اس پر غیرت دلائی جاتی ہے، تو اس عورت نے کہا کہ پھر انہیں کون سی چیز اس بات سے روکتی ہے کہ وہ مجھے اس منع کریں، لوگوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان انہیں اس سے مانع ہے کہ اللہ کی لونڈیوں کی مسجدوں سے نہ روکو۔

Narrated Ibn Umar: One of the wives of Umar (bin Al-Khattab) used to offer the Fajr and the 'Isha' prayer in congregation in the Mosque. She was asked why she had come out for the prayer as she knew that Umar disliked it, and he has great ghaira (self-respect). She replied, "What prevents him from stopping me from this act?" The other replied, "The statement of Allah's Apostle (p.b.u.h) : 'Do not stop Allah's women-slave from going to Allah s Mosques' prevents him."

یہ حدیث شیئر کریں