صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 940

عید گاہ میں نشان لگانے کا بیان

راوی: مسدد , یحیی , سفیان , عبدالرحمن بن عابس

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ قِيلَ لَهُ أَشَهِدْتَ الْعِيدَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ وَلَوْلَا مَکَانِي مِنْ الصِّغَرِ مَا شَهِدْتُهُ حَتَّی أَتَی الْعَلَمَ الَّذِي عِنْدَ دَارِ کَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ فَصَلَّی ثُمَّ خَطَبَ ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَوَعَظَهُنَّ وَذَکَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ بِأَيْدِيهِنَّ يَقْذِفْنَهُ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ ثُمَّ انْطَلَقَ هُوَ وَبِلَالٌ إِلَی بَيْتِهِ

مسدد، یحیی ، سفیان، عبدالرحمن بن عابس روایت کرتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ عید کی نماز میں شریک ہوئے ہیں، تو فرمایا ہاں اگر بچپن کی وجہ سے مجھ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شفقت نہ ہوتی میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ دیکھ سکتا، اس نشان کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آئے جو کثیر بن صلت کے گھر کے پاس تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی پھر خطبہ دیا۔ پھر عورتوں کے پاس آئے اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ بلال تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان عورتوں کو نصیحت کی اور صدقہ کا حکم دیا میں نے ان عورتوں کو دیکھا کہ اپنے ہاتھ جھکاتیں اور بلال کے کپڑے میں ڈالتی جاتیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور بلال اپنے گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔

Narrated 'Abdur Rahman bin 'Abis: Ibn Abbas was asked whether he had joined the Prophet in the 'Id prayer. He said, "Yes. And I could not have joined him had I not been young. (The Prophet came out) till he reached the mark which was near the house of Kathir bin As-Salt, offered the prayer, delivered the Khutba and then went towards the women. Bilal was accompanying him. He preached to them and advised them and ordered them to give alms. I saw the women putting their ornaments with their outstretched hands into Bilal's garment. Then the Prophet along with Bilal returned home.

یہ حدیث شیئر کریں