صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 939

عید کے خطبہ میں امام کا لوگوں کی طرف رخ کرنے کا بیان، اور ابوسعید نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے سامنے منہ کرکے کھڑے ہوتے

راوی: ابونعیم , محمد بن طلحہ , زبید , شعبی , براء

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أَضْحًی إِلَی الْبَقِيعِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ وَقَالَ إِنَّ أَوَّلَ نُسُکِنَا فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نَبْدَأَ بِالصَّلَاةِ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَقَدْ وَافَقَ سُنَّتَنَا وَمَنْ ذَبَحَ قَبْلَ ذَلِکَ فَإِنَّمَا هُوَ شَيْئٌ عَجَّلَهُ لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنْ النُّسُکِ فِي شَيْئٍ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي ذَبَحْتُ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ قَالَ اذْبَحْهَا وَلَا تَفِي عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ

ابونعیم، محمد بن طلحہ، زبید، شعبی، براء روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عید الاضحی کے دن بقیع کی طرف تشریف لے گئے اور دو رکعت نماز پڑھی، پھر ہم لوگوں کی طرف منہ کرکے کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ سب سے پہلی عبادت ہماری اس دن یہ ہونی چاہئے کہ پہلے ہم نماز پڑھیں، پھر واپس ہوں اور قربانی کریں، جس نے یہ کیا تو میری سنت کے موافق کیا اور جس نے قبل اس کے ذبح کیا تو وہ (گوشت) ہے، جو اس نے اپنے گھر والوں کیلئے تیار کیا، قربانی نہیں ہے، ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے تو نماز سے پہلے ذبح کرلیا اور میرے پاس ایک سال کا بھیڑ کا بچہ ہے جو دو سال کے بچہ سے زیادہ بہتر ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اسے ذبح کر دو اور تمہارے بعد کسی کیلئے کافی نہ ہوگا۔

Narrated Al-Bara': The Prophet went towards Al-Baqi (the grave-yard at Medina) on the day of Id-ul-Adha and offered a two-Rakat prayer (of 'Id-ul-Adha) and then faced us and said, "On this day of ours, our first act of worship is the offering of prayer and then we will return and slaughter the sacrifice, and whoever does this concords with our Sunna; and whoever slaughtered his sacrifice before that (i.e. before the prayer) then that was a thing which he prepared earlier for his family and it would not be considered as a Nusuk (sacrifice.)" A man stood up and said, "O, Allah's Apostle! I slaughtered (the animal before the prayer) but I have a young she-goat which is better than an older sheep." The Prophet (p.b.u.h) said to him, "Slaughter it. But a similar sacrifice will not be sufficient for anybody else after you."

یہ حدیث شیئر کریں