صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 977

بارش کی دعا کرنے میں جمعہ کی نماز کو کافی سمجھنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , شریک بن عبداللہ , انس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلَکَتْ الْمَوَاشِي وَتَقَطَّعَتْ السُّبُلُ فَدَعَا فَمُطِرْنَا مِنْ الْجُمُعَةِ إِلَی الْجُمُعَةِ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ تَهَدَّمَتْ الْبُيُوتُ وَتَقَطَّعَتْ السُّبُلُ وَهَلَکَتْ الْمَوَاشِي فَادْعُ اللَّهَ يُمْسِکْهَا فَقَامَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اللَّهُمَّ عَلَی الْآکَامِ وَالظِّرَابِ وَالْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ فَانْجَابَتْ عَنْ الْمَدِينَةِ انْجِيَابَ الثَّوْبِ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، شریک بن عبداللہ ، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ لوگوں کے جانور تلف ہوگئے اور راستے بند ہوگئے اور لوگوں کے جانور تباہ ہوگئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ یا اللہ پہاڑوں، ٹیلوں اور نالوں اور درختوں کے اگنے کی جگہ پر برسا، چنانچہ مدینہ سے بادل پھٹ گیا جس طرح کپڑا پھٹ جاتا ہے۔

Narrated Anas: A man came to the Prophet (p.b.u.h) and said, "Livestock are destroyed and the roads are cut off." So Allah's Apostle invoked Allah for rain and it rained from that Friday till the next Friday. The same person came again and said, "Houses have collapsed, roads are cut off, and the livestock are destroyed. Please pray to Allah to withhold the rain." Allah's Apostle (stood up and) said, "O Allah! (Let it rain) on the plateaus, on the hills, in the valleys and over the places where trees grow." So the clouds cleared away from Medina as clothes are taken off .

یہ حدیث شیئر کریں