صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 990

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب رَفْعِ النَّاسِ أَيْدِيَهُمْ مَعَ الْإِمَامِ فِي الِاسْتِسْقَاءِ قَالَ أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ أَتَى رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ مِنْ أَهْلِ الْبَدْوِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكَتْ الْمَاشِيَةُ هَلَكَ الْعِيَالُ هَلَكَ النَّاسُ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ يَدْعُو وَرَفَعَ النَّاسُ أَيْدِيَهُمْ مَعَهُ يَدْعُونَ قَالَ فَمَا خَرَجْنَا مِنْ الْمَسْجِدِ حَتَّى مُطِرْنَا فَمَا زِلْنَا نُمْطَرُ حَتَّى كَانَتْ الْجُمُعَةُ الْأُخْرَى فَأَتَى الرَّجُلُ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَشِقَ الْمُسَافِرُ وَمُنِعَ الطَّرِيقُ وَقَالَ الْأُوَيْسِيُّ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ وَشَرِيكٍ سَمِعَا أَنَسًا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ إِبْطَيْهِ

استسقاء میں لوگوں کا امام کے ساتھ اپنے ہاتھ اٹھانے کا بیان، اور ایوب بن سلیمان نے بہ سند ابوبکر بن اویس ، سلیمان بن بلال، یحییٰ بن سعید بیان کیا کہ انس بن مالک نے کہا کہ ایک گاؤں کا رہنے والا اعرابی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں جمعہ کے دن حاضر ہوا، اور عرض کیا کہ یارسول اﷲ جانور تباہ ہوگئے اور لوگ اور بچے ہلاک ہوگئے، تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ہاتھ کر دعا کرنے لگے، اور لوگوں نے بھی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اپنے ہاتھ اٹھائے اور دعا کرنے لگے، انس کا بیان ہے کہ ہم لوگ مسجد سے نکلے بھی نہ تھے کہ باش ہونے لگی اور بارش ہوتی رہی یہاں تک کہ دوسرا جمعہ آیا توایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ یارسول اﷲ مسافر تھک گئے اور راستے مسدود ہوگئے بشق کے معنی ملَّ ہیں یعنی اکتا گئے اور اویسی نے کہا کہ مجھ سے محمد بن جعفر اور یحییٰ بن سعید اور شریک سے اور دونوں نے بیان کیا کہ ہم نے انس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگی۔

یہ حدیث شیئر کریں