صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1192

ابوجہل کے قتیل کا بیان ۔

راوی: عمرو بن خالد زہیر سلیمان تیمی انس

حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَنْظُرُ مَا صَنَعَ أَبُو جَهْلٍ فَانْطَلَقَ ابْنُ مَسْعُودٍ فَوَجَدَهُ قَدْ ضَرَبَهُ ابْنَا عَفْرَائَ حَتَّی بَرَدَ قَالَ أَأَنْتَ أَبُو جَهْلٍ قَالَ فَأَخَذَ بِلِحْيَتِهِ قَالَ وَهَلْ فَوْقَ رَجُلٍ قَتَلْتُمُوهُ أَوْ رَجُلٍ قَتَلَهُ قَوْمُهُ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ أَنْتَ أَبُو جَهْلٍ

عمر بن خالد، زہیر سلیمان تیمی حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کون ہے جو یہ معلوم کرے کہ ابوجہل کا کیا حال ہوا عبداللہ بن مسعود گئے اور دیکھا کہ عفراء کے دونوں بیٹوں نے اس قدر مارا ہے وہ سسکیاں لے رہا ہے ابن مسعود نے داڑھی پکڑی اور کہا کیا تو ہی ابوجہل ہے اس نے کہا کیا یہ کوئی بری بات ہے کہ ایک شخص کو اس کی قوم نے قتل کیا ہے یعنی اس شخص سے بڑھ کر کون ہوسکتا ہے جس کو برادری کے لوگوں نے قتل کیا ہو گویا کوئی بری بات نہیں احمد بن یونس جو بخاری کے شیخ ہیں انت ابوجہل روایت کرتے ہیں۔

Narrated Anas:
The Prophet said, "Who will go and see what has happened to Abu Jahl?" Ibn Mas'ud went and found that the two sons of 'Afra had struck him fatally (and he was in his last breaths). 'Abdullah bin Mas'ud said, "Are you Abu Jahl?" And took him by the beard. Abu Jahl said, "Can there be a man superior to one you have killed or one whom his own folk have killed?"

یہ حدیث شیئر کریں