صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1563

وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے قصہ کا بیان

راوی: اسحق بن نصر , عبدالرزاق , معمر , ہمام , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِخَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَ فِي کَفِّي سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَکَبُرَا عَلَيَّ فَأَوْحَی اللَّهُ إِلَيَّ أَنْ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَذَهَبَا فَأَوَّلْتُهُمَا الْکَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا صَاحِبَ صَنْعَائَ وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ

اسحاق بن نصر، عبدالرزاق، معمر، ہمام، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک دن سورہا تھا کہ مجھے دنیا کے تمام خزانے دے دئیے گئے، پھر میرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن رکھے گئے، جو مجھ پر شاق گزرے، تو مجھے وحی کی گئی کہ ان پر پھونک مارو، میں نے پھونک ماری تو وہ غائب ہوگئے تو میں نے اس کی تعبیران دو کذابوں سے کی، جن کے درمیان میں ہوں، یعنی صنعاء والا (عنسی) اور یمامہ والا (مسیلمہ)

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I was given the treasures of the earth and two gold bangles were put in my hands, and I did not like that, but I received the inspiration that I should blow on them, and I did so, and both of them vanished. I interpreted it as referring to the two liars between whom I am present; the ruler of Sana and the Ruler of Yamaha."

یہ حدیث شیئر کریں