صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1564

وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے قصہ کا بیان

راوی: صلت بن محمد , مہدی بن میمون , ابورجاء عطاردی

حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ مَهْدِيَّ بْنَ مَيْمُونٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا رَجَائٍ الْعُطَارِدِيَّ يَقُولُ کُنَّا نَعْبُدُ الْحَجَرَ فَإِذَا وَجَدْنَا حَجَرًا هُوَ أَخْيَرُ مِنْهُ أَلْقَيْنَاهُ وَأَخَذْنَا الْآخَرَ فَإِذَا لَمْ نَجِدْ حَجَرًا جَمَعْنَا جُثْوَةً مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ جِئْنَا بِالشَّاةِ فَحَلَبْنَاهُ عَلَيْهِ ثُمَّ طُفْنَا بِهِ فَإِذَا دَخَلَ شَهْرُ رَجَبٍ قُلْنَا مُنَصِّلُ الْأَسِنَّةِ فَلَا نَدَعُ رُمْحًا فِيهِ حَدِيدَةٌ وَلَا سَهْمًا فِيهِ حَدِيدَةٌ إِلَّا نَزَعْنَاهُ وَأَلْقَيْنَاهُ شَهْرَ رَجَبٍ وَسَمِعْتُ أَبَا رَجَائٍ يَقُولُ کُنْتُ يَوْمَ بُعِثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلَامًا أَرْعَی الْإِبِلَ عَلَی أَهْلِي فَلَمَّا سَمِعْنَا بِخُرُوجِهِ فَرَرْنَا إِلَی النَّارِ إِلَی مُسَيْلِمَةَ الْکَذَّابِ

صلت بن محمد، مہدی بن میمون، ابورجاء عطاردی کہتے ہیں کہ ہم پتھروں کی عبادت کرتے تھے اگر ہمیں اس سے اچھا پتھر مل جاتا تو ہم پہلے کو پھینک کر وہ اٹھا لیتے اور اگر ہمیں کوئی پتھر نہ ملتا تو ہم مٹی کا ڈھیر جمع کرکے ایک بکری لاتے اور اس پر اس کا دودھ دوھ کر اس کا طواف کرتے اور جب رجب کا مہینہ آتا تو ہم کہتے کہ (یہ مہینہ) تیروں وغیرہ کی انی دور کرنے والا ہے چنانچہ ہم کسی نیزہ اور تیر کے پیکان کو نکالے بغیر نہ چھوڑتے اور اسے ہم رجب کے پورے مہینہ پھینکتے رہتے (مہدی کہتے ہیں کہ) ابورجاء یہ بھی فرماتے تھے کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مبعوث ہوئے تو میں بچہ تھا اور اپنے گھر والوں کے اونٹ چرایا کرتا تھا جب ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ظہور کے بارہ میں سنا تو ہم دوزخ یعنی مسیلمہ کذاب کی طرف بھاگے۔

Narrated Abu Raja Al-Utaridi:
We used to worship stones, and when we found a better stone than the first one, we would throw the first one and take the latter, but if we could not get a stone then we would collect some earth (i.e. soil) and then bring a sheep and milk that sheep over it, and perform the Tawaf around it. When the month of Rajab came, we used (to stop the military actions), calling this month the iron remover, for we used to remove and throw away the iron parts of every spear and arrow in the month of Rajab. Abu Raja' added: When the Prophet sent with (Allah's) Message, I was a boy working as a shepherd of my family camels. When we heard the news about the appearance of the Prophet, we ran to the fire, i.e. to Musailima al-Kadhdhab.

یہ حدیث شیئر کریں