صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 608

اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست بنایا ۔ اور بے شک ابراہیم (علیہ السلام) اللہ کی عبادت کرنے والے تھے۔ اور بے شک ابراہیم (علیہ السلام) نرم دل اور بردبار تھے) کا بیان ابومیسرہ کہتے ہیں کہ اواہ کے معنی حبشی زبان میں رحیم کے ہیں ۔

راوی: اسمعیل بن عبداللہ ان کے بھائی عبدالحمید ابن ابی ذئب سعید مقبری ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَلْقَی إِبْرَاهِيمُ أَبَاهُ آزَرَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَعَلَی وَجْهِ آزَرَ قَتَرَةٌ وَغَبَرَةٌ فَيَقُولُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ أَلَمْ أَقُلْ لَکَ لَا تَعْصِنِي فَيَقُولُ أَبُوهُ فَالْيَوْمَ لَا أَعْصِيکَ فَيَقُولُ إِبْرَاهِيمُ يَا رَبِّ إِنَّکَ وَعَدْتَنِي أَنْ لَا تُخْزِيَنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ فَأَيُّ خِزْيٍ أَخْزَی مِنْ أَبِي الْأَبْعَدِ فَيَقُولُ اللَّهُ تَعَالَی إِنِّي حَرَّمْتُ الْجَنَّةَ عَلَی الْکَافِرِينَ ثُمَّ يُقَالُ يَا إِبْرَاهِيمُ مَا تَحْتَ رِجْلَيْکَ فَيَنْظُرُ فَإِذَا هُوَ بِذِيخٍ مُلْتَطِخٍ فَيُؤْخَذُ بِقَوَائِمِهِ فَيُلْقَی فِي النَّارِ

اسمعیل بن عبداللہ ان کے بھائی عبدالحمید ابن ابی ذئب سعید مقبری حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابراہیم علیہ السلام اپنے باپ آذر سے (قیامت کے دن) ملیں گے آذر کے چہرے پر (اس وقت) سیاہی اور غبار چھایا ہوگا تو اس سے حضرت ابراہیم علیہ السلام فرمائیں گے کہ میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ میری نافرمانی نہ کرنا ان کا باپ کہے گا اب میں تمہاری نافرمانی نہ کرونگا تو ابراہیم علیہ السلام کہیں گے کہ اے میرے پروردگار تو نے مجھ سے حشر کے دن مجھے رسوا نہ کرنے کا وعدہ کیا تھا پس کون سی رسوائی اپنے کم بخت باپ کی رسوائی سے بڑھ کر ہوگی تو اللہ فرمائے گا کہ میں نے کافروں پر جنت حرام کر دی ہے پھر ابراہیم سے کہا جائے گا اے ابراہیم علیہ السلام (دیکھو) تمہارے پاؤں کے نیچے کیا ہے وہ دیکھیں گے تو ایک مذبوح جانور خون میں لتھڑا ہوا پائینگے اس جانور کے پیروں کو پکڑ کر دوزخ میں ڈالا جائے گا۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "On the Day of Resurrection Abraham will meet his father Azar whose face will be dark and covered with dust.(The Prophet Abraham will say to him): 'Didn't I tell you not to disobey me?' His father will reply: 'Today I will not disobey you.' 'Abraham will say: 'O Lord! You promised me not to disgrace me on the Day of Resurrection; and what will be more disgraceful to me than cursing and dishonoring my father?' Then Allah will say (to him):' 'I have forbidden Paradise for the disbelievers." Then he will be addressed, 'O Abraham! Look! What is underneath your feet?' He will look and there he will see a Dhabh (an animal,) blood-stained, which will be caught by the legs and thrown in the (Hell) Fire."

یہ حدیث شیئر کریں