صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ انبیاء علیہم السلام کا بیان ۔ حدیث 607

اللہ تعالیٰ کا فرمان اور اللہ نے ابراہیم (علیہ السلام) کو اپنا دوست بنایا ۔ اور بے شک ابراہیم (علیہ السلام) اللہ کی عبادت کرنے والے تھے۔ اور بے شک ابراہیم (علیہ السلام) نرم دل اور بردبار تھے) کا بیان ابومیسرہ کہتے ہیں کہ اواہ کے معنی حبشی زبان میں رحیم کے ہیں ۔

راوی: محمد بن کثیر سفیان مغیرہ بن نعمان سعید بن جبیر ابن عباس ما

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّکُمْ مَحْشُورُونَ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا ثُمَّ قَرَأَ کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا کُنَّا فَاعِلِينَ وَأَوَّلُ مَنْ يُکْسَی يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ وَإِنَّ أُنَاسًا مِنْ أَصْحَابِي يُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ أَصْحَابِي أَصْحَابِي فَيَقُولُ إِنَّهُمْ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَی أَعْقَابِهِمْ مُنْذُ فَارَقْتَهُمْ فَأَقُولُ کَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ وَکُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي إِلَی قَوْلِهِ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ

محمد بن کثیر سفیان مغیرہ بن نعمان سعید بن جبیر حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا حشر برہنہ پا ننگے بدن اور بغیر ختنہ کے ہوگا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی جس کا ترجمہ ہے (ہم نے ابتدا میں جس طرح پیدا کیا تھا اسی طرح ہم دوبارہ لوٹائیں گے یہ ہمارا وعدہ ہمارے ذمہ ہے اور ہم اسے ضرور پورا کریں گے) اور قیامت کے دن سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو کپڑے پہنائے جائیں گے اور (اس روز) میرے چند اصحاب کو بائیں جانب لے جایا جارہا ہوگا تو میں کہوں گا یہ تو میرے اصحاب ہیں تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جدائی کے بعد یہ لوگ اپنے پچھلے دین کی طرف لوٹ گئے سو میں اس وقت ایسا کہوں گا جیسے اللہ کے نیک بندے (عیسیٰ علیہ السلام) نے کہا تھا اور میں ان پر گواہ رہا جب تک ان میں رہا جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ان کا نگران رہا۔

Narrated Ibn Abbas:
The Prophet said, "You will be gathered (on the Day of Judgment), bare-footed, naked and not circumcised." He then recited:–'As We began the first creation, We, shall repeat it: A Promise We have undertaken: Truly we shall do it.' (21.104) He added, "The first to be dressed on the Day of Resurrection, will be Abraham, and some of my companions will be taken towards the left side (i.e. to the (Hell) Fire), and I will say: 'My companions! My companions!' It will be said: 'They renegade from Islam after you left them.' Then I will say as the Pious slave of Allah (i.e. Jesus) said. 'And I was a witness Over them while I dwelt amongst them. When You took me up You were the Watcher over them, And You are a witness to all things. If You punish them. They are Your slaves And if You forgive them, Verily you, only You are the All-Mighty, the All-Wise." (5.120-121)

یہ حدیث شیئر کریں