صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 1190

پردہ کی آیت کا بیان

راوی: یحیی بن سلیمان ابنوہب یونس ابن شہاب انس بن مالک

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّهُ کَانَ ابْنَ عَشْرِ سِنِينَ مَقْدَمَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ فَخَدَمْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرًا حَيَاتَهُ وَکُنْتُ أَعْلَمَ النَّاسِ بِشَأْنِ الْحِجَابِ حِينَ أُنْزِلَ وَقَدْ کَانَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ يَسْأَلُنِي عَنْهُ وَکَانَ أَوَّلَ مَا نَزَلَ فِي مُبْتَنَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ أَصْبَحَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَا عَرُوسًا فَدَعَا الْقَوْمَ فَأَصَابُوا مِنْ الطَّعَامِ ثُمَّ خَرَجُوا وَبَقِيَ مِنْهُمْ رَهْطٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَطَالُوا الْمُکْثَ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ وَخَرَجْتُ مَعَهُ کَيْ يَخْرُجُوا فَمَشَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّی جَائَ عَتَبَةَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ ثُمَّ ظَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ خَرَجُوا فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ حَتَّی دَخَلَ عَلَی زَيْنَبَ فَإِذَا هُمْ جُلُوسٌ لَمْ يَتَفَرَّقُوا فَرَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ حَتَّی بَلَغَ عَتَبَةَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ فَظَنَّ أَنْ قَدْ خَرَجُوا فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ قَدْ خَرَجُوا فَأُنْزِلَ آيَةُ الْحِجَابِ فَضَرَبَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ سِتْرًا

یحیی بن سلیمان ابن وہب یونس ابن شہاب انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مدینہ تشریف لانے کے وقت دس سال کا تھا میں آپ کی خدمت میں دس سال تک رہا میں پردہ کی آیت کے متعلق لوگوں سے زیادہ واقف ہوں جب وہ نازل ہوئی اور ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی مجھ سے اس کے متعلق پوچھتے تھے اور یہ آیت سب سے پہلے جس وقت آپ نے زینب بنت جحش کے ساتھ زفاف کیا تھا اس وقت نازل ہوئی صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دولہا بنے تھے لوگوں کی آپ نے دعوت کی لوگ دعوت کھا کر چلے گئے اور کچھ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس رہ گئے اور بہت دیر تک ٹھہرے رہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور میں بھی کھڑا ہوا تاکہ یہ لوگ چلے جائیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چلے اور میں بھی آپ کے ساتھ چلا یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے دروازے کی چوکھٹ کے قریب پہنچے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خیال کیا کہ لوگ چلے گئے ہوں گے تو آپ واپس ہوئے اور میں بھی آپ کے ساتھ واپس ہوا یہاں تک کہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مکان میں داخل ہوئے تو دیکھا کہ ابھی وہ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں گئے نہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوٹ گئے اور میں بھی آپ کے ساتھ لوٹا یہاں تک کہ حجرہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی چوکھٹ کے پاس پہنچے پھر آپ نے خیال کیا کہ لوگ چلے گئے ہوں گے پھر آپ لوٹے اور میں بھی آپ کے ساتھ لوٹا تو دیکھا کہ لوگ چلے گئے تھے اس وقت پردہ کی آیت نازل ہوئی آپ نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا۔

Narrated Anas bin Malik:
that he was a boy of ten at the time when the Prophet emigrated to Medina. He added: I served Allah's Apostle for ten years (the last part of his life time) and I know more than the people about the occasion whereupon the order of Al-Hijab was revealed (to the Prophet). Ubai b n Ka'b used to ask me about it. It was revealed (for the first time) during the marriage of Allah's Apostle with Zainab bint Jahsh. In the morning, the Prophet was a bride-groom of her and he Invited the people, who took their meals and went away, but a group of them remained with Allah's Apostle and they prolonged their stay. Allah's Apostle got up and went out, and I too, went out along with him till he came to the lintel of 'Aisha's dwelling place. Allah's Apostle thought that those people had left by then, so he returned, and I too, returned with him till he entered upon Zainab and found that they were still sitting there and had not yet gone. The Prophet went out again, and so did I with him till he reached the lintel of 'Aisha's dwelling place, and then he thought that those people must have left by then, so he returned, and so did I with him, and found those people had gone. At that time the Divine Verse of Al-Hijab was revealed, and the Prophet set a screen between me and him (his family).

یہ حدیث شیئر کریں