صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ اجازت لینے کا بیان ۔ حدیث 1191

پردہ کی آیت کا بیان

راوی: ابو النعمان معتمر والد ابومجلز انس

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو مِجْلَزٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا تَزَوَّجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْنَبَ دَخَلَ الْقَوْمُ فَطَعِمُوا ثُمَّ جَلَسُوا يَتَحَدَّثُونَ فَأَخَذَ کَأَنَّهُ يَتَهَيَّأُ لِلْقِيَامِ فَلَمْ يَقُومُوا فَلَمَّا رَأَی ذَلِکَ قَامَ فَلَمَّا قَامَ قَامَ مَنْ قَامَ مِنْ الْقَوْمِ وَقَعَدَ بَقِيَّةُ الْقَوْمِ وَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائَ لِيَدْخُلَ فَإِذَا الْقَوْمُ جُلُوسٌ ثُمَّ إِنَّهُمْ قَامُوا فَانْطَلَقُوا فَأَخْبَرْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ حَتَّی دَخَلَ فَذَهَبْتُ أَدْخُلُ فَأَلْقَی الْحِجَابَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ وَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَدْخُلُوا بُيُوتَ النَّبِيِّ الْآيَةَ

ابو النعمان معتمر والد ابومجلز حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح کیا تو لوگ آئے اور کھانا کھایا اور بیٹھ کر گفتگو کرنے لگے تو آپ نے ظاہر کیا کہ گویا اٹھ گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے تو ان میں سے کچھ تو چلے گئے اور کچھ بیٹھے رہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زینب کے پاس جانا چاہا لیکن دیکھا کہ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں پھر وہ لوگ اٹھے اور چلے گئے تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خبر کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور اندر داخل ہوئے میں بھی اندر جانے کو تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا اور اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی کہ اے مومنو نبی کے گھر میں داخل نہ ہو۔

Narrated Anas:
When the Prophet married Zainab, the people came and were offered a meal, and then they sat down (after finishing their meals) and started chatting. The Prophet showed as if he wanted to get up, but they did not get up. When he noticed that, he got up, and some of the people also got up and went away, while some others kept on sitting. When the Prophet returned to enter, he found the people still sitting, but then they got up and left. So I told the Prophet of their departure and he came and went in. I intended to go in but the Prophet put a screen between me and him, for Allah revealed:– 'O you who believe! Enter not the Prophet's houses..' (33.53)

یہ حدیث شیئر کریں