صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1531

حوض کوثر کا بیان ۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ بیشک ہم نے تجھ کو کوثر عطا کیا ہے اور عبداللہ بن زید نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صبر کرو یہاں تک تم مجھ سے حوض پر ملو۔

راوی: عمرو بن خالد , لیث , یزید , ابوالخیر , عقبہ

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ يَوْمًا فَصَلَّی عَلَی أَهْلِ أُحُدٍ صَلَاتَهُ عَلَی الْمَيِّتِ ثُمَّ انْصَرَفَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ إِنِّي فَرَطٌ لَکُمْ وَأَنَا شَهِيدٌ عَلَيْکُمْ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَنْظُرُ إِلَی حَوْضِي الْآنَ وَإِنِّي أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ خَزَائِنِ الْأَرْضِ أَوْ مَفَاتِيحَ الْأَرْضِ وَإِنِّي وَاللَّهِ مَا أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تُشْرِکُوا بَعْدِي وَلَکِنْ أَخَافُ عَلَيْکُمْ أَنْ تَنَافَسُوا فِيهَا

عمرو بن خالد، لیث، یزید، ابوالخیر، عقبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ باہر تشریف لائے تو احد والوں پر آپ نے نماز پڑھی، جس طرح مردے پر پڑھتے ہیں پھر منبر کی طرف لوٹے اور فرمایا کہ میں تمہارا پیش خیمہ ہوں، اور اللہ کی قسم کہ میں اپنے حوض کی طرف اس وقت بھی دیکھ رہا ہوں اور مجھے زمین کے خزانے دئیے گئے ہیں یا زمین کی کنجیاں دی گئیں ہیں اور اللہ کی قسم مجھے تمہارے متعلق اس بات کا اندیشہ نہیں کہ میرے بعد شریک کرنے لگو گے لیکن میں ڈرتا ہوں کہ تم اس(دنیا) کے حصول میں ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے لگو گے۔

Narrated 'Uqba bin 'Amir:
Once the Prophet went out and offered the funeral prayers for the martyrs of Uhud, and then went to the pulpit and said, "I am a predecessor for you and I am a witness for you: and by Allah, I am looking at my Fount just now, and the keys of the treasures of the earth (or the keys of the earth) have been given to me: and by Allah, I am not afraid that you will worship others besides Allah after me, but I am afraid that you will strive and struggle against each other over these treasures of the world."

یہ حدیث شیئر کریں