صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 1546

عمل خاتمے پر موقوف ہے

راوی: سعیدابن مریم , ابوغسان , ابوحازم , سہل

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَعْظَمِ الْمُسْلِمِينَ غَنَائً عَنْ الْمُسْلِمِينَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلْيَنْظُرْ إِلَی هَذَا فَاتَّبَعَهُ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ وَهُوَ عَلَی تِلْکَ الْحَالِ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَلَی الْمُشْرِکِينَ حَتَّی جُرِحَ فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَجَعَلَ ذُبَابَةَ سَيْفِهِ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ حَتَّی خَرَجَ مِنْ بَيْنِ کَتِفَيْهِ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْرِعًا فَقَالَ أَشْهَدُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ وَمَا ذَاکَ قَالَ قُلْتَ لِفُلَانٍ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلْيَنْظُرْ إِلَيْهِ وَکَانَ مِنْ أَعْظَمِنَا غَنَائً عَنْ الْمُسْلِمِينَ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ لَا يَمُوتُ عَلَی ذَلِکَ فَلَمَّا جُرِحَ اسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ إِنَّ الْعَبْدَ لَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّهُ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَإِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالْخَوَاتِيمِ

سعیدابن مریم، ابوغسان، ابوحازم ، سہل سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص ایک غزوہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ شریک تھا اور مسلمانوں کی طرف سے بہت شدت سے جنگ کر رہا تھا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا تو فرمایا کہ جو کوئی دوزخی آدمی کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس کو دیکھ لے، مسلمانوں میں سے ایک شخص اس کے ساتھ ہوگیا، اور وہ مشرکوں کے ساتھ سختی سے جنگ کر رہا تھا یہاں تک کہ وہ زخمی ہوگیا اور جلدی سے مرنا چاہا، اس نے تلوار کی دھار اپنے سینے پر رکھ کر دبائی یہاں تک کہ وہ مونڈھوں سے نکل گئی (اور مر گیا) وہ آدمی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں روتا ہوا آیا اور کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ نے فرمایا کیا بات ہے اس نے عرض کیا کہ آپ نے فلاں شخص کے متعلق فرمایا تھا کہ جو کوئی دوزخی دیکھنا چاہتا ہے وہ اس کو دیکھ لے حالانکہ وہ ہم مسلمانوں کی طرف سے بہت سخت جنگ کرنے والا تھا چنانچہ میں نے سمجھا تھا کہ وہ اس حالت میں نہیں مرے گا، پھر جب وہ زخمی ہوا تو اس نے جلدی مرنا چاہا اور خودکشی کرلی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس بات کو سن کر فرمایا) کہ بندہ دوزخیوں کے عمل کرتا ہے حالانکہ وہ جنت والوں میں سے ہوتا ہے اور (بات یہ ہے کہ) اعمال خاتمے پر موقوف ہیں۔

Narrated Sahl bin Sa'd:
There was a man who fought most bravely of all the Muslims on behalf of the Muslims in a battle (Ghazwa) in the company of the Prophet. The Prophet looked at him and said. "If anyone would like to see a man from the people of the Fire, let him look at this (brave man)." On that, a man from the People (Muslims) followed him, and he was in that state i.e., fighting fiercely against the pagans till he was wounded, and then he hastened to end his life by placing his sword between his breasts (and pressed it with great force) till it came out between his shoulders. Then the man (who was watching that person) went quickly to the Prophet and said, "I testify that you are Allah's Apostle!" The Prophet asked him, "Why do you say that?" He said, "You said about so-and-so, 'If anyone would like to see a man from the people of the Fire, he should look at him.' He fought most bravely of all of us on behalf of the Muslims and I knew that he would not die as a Muslim (Martyr). So when he got wounded, he hastened to die and committed suicide." There-upon the Prophet said, "A man may do the deeds of the people of the Fire while in fact he is one of the people of Paradise, and he may do the deeds of the people of Paradise while in fact he belongs to the people of Fire, and verily, (the rewards of) the deeds are decided by the last actions (deeds)".

یہ حدیث شیئر کریں