صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ تقدیر کا بیان ۔ حدیث 1550

معصوم وہ ہے جس کو اللہ بچائے۔عاصم کے معنی ہیں روکنے والا اور مجاہد نے کہا سداعن الحق کے معنی کہ وہ گمراہی میں ادھر ادھر حیران ہونگے۔وساہا کے معنی اس کو گمراہ کردیا۔

راوی: عبدان , عبداللہ , یونس , زہری , ابوسلمہ , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا اسْتُخْلِفَ خَلِيفَةٌ إِلَّا لَهُ بِطَانَتَانِ بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْخَيْرِ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ

عبدان، عبداللہ ، یونس، زہری، ابوسلمہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ کوئی آدمی خلیفہ نہیں بنایا جاتا مگر اس کے لئے دو باطن ہوتے ہیں، ایک باطن تو اس کو خیر کا حکم دیتا ہے اور اس کو رغبت دلاتا ہے، دوسرا باطن اس کو شر کا حکم دیتا ہے اور شر کی طرف ابھارتا ہے اور معصوم وہ ہے جسے اللہ محفوظ رکھے۔

Narrated Abu Said Al-Khudri:
That the Prophet said, "No Caliph is appointed but has two groups of advisors: One group advises him to do good and urges him to adopt it, and the other group advises him to do bad and urges him to adopt it; and the protected is the one whom Allah protects."

یہ حدیث شیئر کریں