صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فرائض کی تعلیم کا بیان ۔ حدیث 1686

بچہ عورت کو ملے گا، خواہ وہ آزاد ہو یا لونڈی۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابن شہاب , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ عُتْبَةُ عَهِدَ إِلَی أَخِيهِ سَعْدٍ أَنَّ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ مِنِّي فَاقْبِضْهُ إِلَيْکَ فَلَمَّا کَانَ عَامَ الْفَتْحِ أَخَذَهُ سَعْدٌ فَقَالَ ابْنُ أَخِي عَهِدَ إِلَيَّ فِيهِ فَقَامَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فَقَالَ أَخِي وَابْنُ وَلِيدَةِ أَبِي وُلِدَ عَلَی فِرَاشِهِ فَتَسَاوَقَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي قَدْ کَانَ عَهِدَ إِلَيَّ فِيهِ فَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ أَخِي وَابْنُ وَلِيدَةِ أَبِي وُلِدَ عَلَی فِرَاشِهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ لَکَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ ثُمَّ قَالَ لِسَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ احْتَجِبِي مِنْهُ لِمَا رَأَی مِنْ شَبَهِهِ بِعُتْبَةَ فَمَا رَآهَا حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ عتبہ نے اپنے بھائی سعد کو وصیت کی زمعہ کی لونڈی کا بیٹا میرا ہے اس لئے اس پر قبضہ کرلینا، جب فتح مکہ کے سال اس کو سعد نے لے لیا تو کہا یہ میرا بھتیجا ہے، میرے بھائی نے اس کے متعلق وصیت کی تھی، عبد بن زمعہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ میرا بھائی ہے اس لئے کہ میرے باپ کی لونڈی کا بیٹا ہے اور اس کے بستر پر پیدا ہوا ہے، دونوں اپنا مقدمہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے گئے، سعد نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا بھتیجا ہے بھائی نے اس کے متعلق ہمیں وصیت کی تھی، عبد بن زمعہ نے کہا کہ میرا بھائی ہے اور میرے باپ کی لونڈی کا بیٹا ہے اور اس کے بستر پر پیدا ہوا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عبد بن زمعہ یہ تیرا ہے لڑکا اسی کا ہوتا ہے جس کے بستر پر پیدا ہوا اور زانی کے لئے پتھر ہے، پھر سودہ بنت زمعہ سے فرمایا کہ اس سے پردہ کیا کرو اس لئے کہ آپ نے اس میں عتبہ سے مشابہت دیکھی تھی چنانچہ اس بچے نے حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مرتے دم تک نہیں دیکھا۔

Narrated 'Aisha:
'Utba (bin Abi Waqqas) said to his brother Sa'd, "The son of the slave girl of Zam'a is my son, so be his custodian." So when it was the year of the Conquest of Mecca, Sa'd took that child and said, "He is my nephew, and my brother told me to be his custodian." On that, 'Abu bin Zam'a got up and said, 'but the child is my brother, and the son of my father's slave girl as he was born on his bed." So they both went to the Prophet. Sa'd said, "O Allah's Apostle! (This is) the son of my brother and he told me to be his custodian." Then 'Abu bin Zam'a said, "(But he is) my brother and the son of the slave girl of my father, born on his bed." The Prophet said, "This child is for you. O 'Abu bin Zam'a, as the child is for the owner of the bed, and the adulterer receives the stones." He then ordered (his wife) Sauda bint Zam'a to cover herself before that boy as he noticed the boy's resemblance to 'Utba. Since then the boy had never seen Sauda till he died.

یہ حدیث شیئر کریں