صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فرائض کی تعلیم کا بیان ۔ حدیث 1694

جب کوئی (کافر) کسی مسلمان کے ہاتھ پراسلام لائے۔ توحسن اس کےلیے ولاء نہیں سمجھتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ولاء اس کے لئے ہے جو آزاد کرے اور تمیم داری سے بطریقہ رفع منقول ہے کہ آپ نے فرمایا کہ وہ اور لوگوں کے اعتبار سے اس میں موت اور زندگانی میں زیادہ قریب ہے اور لوگوں نے اس خبر کی صحت میں اختلاف کیا ہے

راوی: قتیبہ بن سعید , مالک , نافع , ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تُعْتِقُهَا فَقَالَ أَهْلُهَا نَبِيعُکِهَا عَلَی أَنَّ وَلَائَهَا لَنَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَمْنَعُکِ ذَلِکِ فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ

قتیبہ بن سعید، مالک، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ایک لونڈی خرید کر آزاد کرنی چاہی تو اس کے مالکوں نے کہا کہ ہم اس کو اس شرط پر بیچتے ہیں کہ اس کی ولاء ہماری ہوگی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ذکر کیا تو آپ نے فرمایا کہ ہمارے لئے چیز مانع نہیں، ولاء اس کے لئے جو آزاد کرے۔

Narrated Ibn Umar:
That Aisha, the mother of the Believers, intended to buy a slave girl in order to manumit her. The slave girl's master said, "We are ready to sell her to you on the condition that her Wala should be for us." Aisha mentioned that to Allah's Apostle who said, "This (condition) should not prevent you from buying her, for the Wala is for the one who manumits (the slave)."

یہ حدیث شیئر کریں