صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فرائض کی تعلیم کا بیان ۔ حدیث 1695

جب کوئی (کافر) کسی مسلمان کے ہاتھ پراسلام لائے۔ توحسن اس کےلیے ولاء نہیں سمجھتے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ولاء اس کے لئے ہے جو آزاد کرے اور تمیم داری سے بطریقہ رفع منقول ہے کہ آپ نے فرمایا کہ وہ اور لوگوں کے اعتبار سے اس میں موت اور زندگانی میں زیادہ قریب ہے اور لوگوں نے اس خبر کی صحت میں اختلاف کیا ہے

راوی: محمد , جریر , منصور , ابراہیم , اسود , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اشْتَرَيْتُ بَرِيرَةَ فَاشْتَرَطَ أَهْلُهَا وَلَائَهَا فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْطَی الْوَرِقَ قَالَتْ فَأَعْتَقْتُهَا قَالَتْ فَدَعَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَيَّرَهَا مِنْ زَوْجِهَا فَقَالَتْ لَوْ أَعْطَانِي کَذَا وَکَذَا مَا بِتُّ عِنْدَهُ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا قَالَ وَکَانَ زَوْجُهَا حُرًّا

محمد، جریر، منصور، ابراہیم، اسود، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا ہے کہ میں نے بریرہ کو خرید نا چاہا تو اس کے مالکوں نے اس کی ولا کی شرط اپنے لئے کرلی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ اس کو خرید کر آزاد کر دو اس لئے کہ ولاء اس کے لئے جو چاندی (یعنی قیمت) دے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے اس کو خرید کر آزاد کردیا، پھر اس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بلا بھیجا اور شوہر کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے کا اختیار دیا تو اس نے کہا کہ اگر وہ مجھ کو اتنا اتنا دے تو بھی میں اس کے پاس نہ رہوں گی، پھر اس نے اپنے آپ کو اختیار کرلیا۔

Narrated Al-Aswad:
Aisha said, "I bought Barira and her masters stipulated that the Wala would be for them." Aisha mentioned that to the Prophet and he said, "Manumit her, as the Wala is for the one who gives the silver (i.e. pays the price for freeing the slave)." Aisha added, "So I manumitted her. After that, the Prophet caller her (Barira) and gave her the choice to go back to her husband or not. She said, "If he gave me so much and so much (money) I would not stay with him." So she selected her ownself (i.e. refused to go back to her husband)."

یہ حدیث شیئر کریں