صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خون بہا کا بیان ۔ حدیث 1807

قاتل سے سوال کرنا یہاں تک کہ وہ اقرار کرلے۔ اور حدود میں اقرار کرنے کا بیان۔

راوی: حجاج بن منہال , ہمام , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِکِ هَذَا أَفُلَانٌ أَوْ فُلَانٌ حَتَّی سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأُتِيَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَزَلْ بِهِ حَتَّی أَقَرَّ بِهِ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ

حجاج بن منہال، ہمام، قتادہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک یہودی نے ایک لڑکی کا سر دو پتھروں کے درمیان رکھ کر کچل ڈالا تو اس لڑکی سے پوچھا گیا کہ تیرے ساتھ ایسا کس نے کیا، اس نے کہا فلاں یا فلاں نے کیا ہے، یہاں تک کہ ایک یہودی کا نام لیا گیا، تو اس کو نبی و صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لایا گیا، پوچھنے پر اقرار کرلیا، تو اس کا سر پتھر سے کچلا گیا۔

Narrated Anas bin Malik:
A Jew crushed the head of a girl between two stones, and the girl was asked, "Who has done that to you, so-and-so or so and so?" (Some names were mentioned for her) till the name of that Jew was mentioned (whereupon she agreed). The Jew was brought to the Prophet and the Prophet kept on questioning him till he confessed, whereupon his head was crushed with stones.

یہ حدیث شیئر کریں