صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1893

یہ بات ترجمۃ الباب سے خالی ہے۔

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ہشام , عروہ , زینب بنت ام سلمہ , ام سلمہ ما

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ يَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ وَأَقْضِيَ لَهُ عَلَی نَحْوِ مَا أَسْمَعُ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ مِنْ حَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا فَلَا يَأْخُذْ فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنْ النَّارِ

محمد بن کثیر، سفیان، ہشام، عروہ، زینب بنت ام سلمہ، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں تو صرف انسان ہوں تم میرے پاس مقدمہ لے کر آتے ہو، بہت ممکن ہے کہ تم میں سے کوئی شخص دلیل پیش کرنے میں دوسرے سے زیادہ فصیح البیان ہو اور میں اس کے حق میں فیصلہ کردو اس کی بات سن کر اس لئے جس کے موافق اس کے بھائی کے حق میں سے کسی چیز کا فیصلہ کروں تو وہ نہ لے کہ میں نے اس کے لئے آگ کا ایک ٹکڑا الگ کردیا۔

Narrated Um Salama:
The Prophet said, "I am only a human being, and you people have disputes. May be some one amongst you can present his case in a more eloquent and convincing manner than the other, and I give my judgment in his favor according to what I hear. Beware! If ever I give (by error) somebody something of his brother's right then he should not take it as I have only, given him a piece of Fire." (See Hadith No. 638. Vol. 3)

یہ حدیث شیئر کریں