صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1894

نکاح میں حیلہ کرنے کا بیان

راوی: مسلم بن ابراہیم , ہشام , یحیی بن ابی کثیر , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُنْکَحُ الْبِکْرُ حَتَّی تُسْتَأْذَنَ وَلَا الثَّيِّبُ حَتَّی تُسْتَأْمَرَ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ إِذْنُهَا قَالَ إِذَا سَکَتَتْ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِنْ لَمْ تُسْتَأْذَنْ الْبِکْرُ وَلَمْ تَزَوَّجْ فَاحْتَالَ رَجُلٌ فَأَقَامَ شَاهِدَيْ زُورٍ أَنَّهُ تَزَوَّجَهَا بِرِضَاهَا فَأَثْبَتَ الْقَاضِي نِکَاحَهَا وَالزَّوْجُ يَعْلَمُ أَنَّ الشَّهَادَةَ بَاطِلَةٌ فَلَا بَأْسَ أَنْ يَطَأَهَا وَهُوَ تَزْوِيجٌ صَحِيحٌ

مسلم بن ابراہیم، ہشام، یحیی بن ابی کثیر، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کنواری عورت کا نکاح نہ کیا جائے جب تک کہ اس سے اجازت نہ لی جائے اور نہ بیوہ کا نکاح کیا جائے جب تک کہ اس سے حکم نہ لیا جائے، کسی نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی اجازت کس طرح ہوگی؟ آپ نے فرمایا کہ جب وہ خاموش رہے اور بعض نے کہا کہ اگر کنواری عورت سے اجازت نہ لی گئی اور نہ اس نے شادی کی اور ایک شخص نے حیلہ سے دو جھوٹے گواہ پیش کئے کہ اس نے اس عورت کی رضامندی سے نکاح کیا ہے اور قاضی نے اس کے نکاح کو ثابت رکھا، حالانکہ شوہر جانتا ہے کہ گواہی جھوٹی ہے تو اس سے صحبت کرنے میں کوئی حرج نہیں اور یہ نکاح صحیح ہے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "A virgin should not be married till she is asked for her consent; and the matron should not be married till she is asked whether she agrees to marry or not." It was asked, "O Allah's Apostle! How will she(the virgin) express her consent?" He said, "By keeping silent." Some people said, "If a virgin is not asked for her consent and she is not married, and then a man, by playing a trick presents two false witnesses that he has married her with her consent and the judge confirms his marriage as a true one, and the husband knows that the witnesses were false ones, then there is no harm for him to consummate his marriage with her and the marriage is regarded as valid."

یہ حدیث شیئر کریں