صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1896

نکاح میں حیلہ کرنے کا بیان

راوی: ابونعیم , شیبان یحیی , ابوسلمہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُنْکَحُ الْأَيِّمُ حَتَّی تُسْتَأْمَرَ وَلَا تُنْکَحُ الْبِکْرُ حَتَّی تُسْتَأْذَنَ قَالُوا کَيْفَ إِذْنُهَا قَالَ أَنْ تَسْکُتَ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِنْ احْتَالَ إِنْسَانٌ بِشَاهِدَيْ زُورٍ عَلَی تَزْوِيجِ امْرَأَةٍ ثَيِّبٍ بِأَمْرِهَا فَأَثْبَتَ الْقَاضِي نِکَاحَهَا إِيَّاهُ وَالزَّوْجُ يَعْلَمُ أَنَّهُ لَمْ يَتَزَوَّجْهَا قَطُّ فَإِنَّهُ يَسَعُهُ هَذَا النِّکَاحُ وَلَا بَأْسَ بِالْمُقَامِ لَهُ مَعَهَا

ابونعیم، شیبان یحیی ، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ بیوہ کا نکاح نہ کیا جائے جب تک کہ اس سے حکم نہ لیا جائے اور کنواری کا نکاح نہ کیا جائے جب تک کہ اس سے اجازت نہ لی جائے لوگوں نے پوچھا کہ اس کی اجازت کس طرح ہوگی، آپ نے فرمایا کہ یہ کہ وہ خاموش رہے اور بعض لوگوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص حیلہ کر کے دو جھوٹے گواہ پیش کرے کہ اس نے بیوہ کے حکم سے اس سے نکاح کیا ہے اور قاضی اس کے نکاح کو ثابت رکھے اور شوہر کو اس کا علم بھی ہو کہ اس نے اس سے کبھی بھی نکاح نہیں کیا تو اس کے لئے یہ نکاح جائز ہے اس عورت کے ساتھ رہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

Narrated Abu Haraira:
Allah's Apostle said, "A lady slave should not be given in marriage until she is consulted, and a virgin should not be given in marriage until her permission is granted." The people said, "How will she express her permission?" The Prophet said, "By keeping silent (when asked her consent)." Some people said, "If a man, by playing a trick, presents two false witnesses before the judge to testify that he has married a matron with her consent and the judge confirms his marriage, and the husband is sure that he has never married her (before), then such a marriage will be considered as a legal one and he may live with her as husband."

یہ حدیث شیئر کریں