صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1929

دن کو خواب دیکھنے کا بیان اور ابن عون نے ابن سیرین سے روایت کی ہے کہ دن کاخواب رات کے خواب کی طرح ہے

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَی أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ وَکَانَتْ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَدَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَکُ قَالَتْ فَقُلْتُ مَا يُضْحِکُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَرْکَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ مُلُوکًا عَلَی الْأَسِرَّةِ أَوْ مِثْلَ الْمُلُوکِ عَلَی الْأَسِرَّةِ شَکَّ إِسْحَاقُ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَدَعَا لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَکُ فَقُلْتُ مَا يُضْحِکُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَمَا قَالَ فِي الْأُولَی قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ أَنْتِ مِنْ الْأَوَّلِينَ فَرَکِبَتْ الْبَحْرَ فِي زَمَانِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ فَصُرِعَتْ عَنْ دَابَّتِهَا حِينَ خَرَجَتْ مِنْ الْبَحْرِ فَهَلَکَتْ

عبداللہ بن یوسف، مالک، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، انس سے روایت کرتے ہیں ان کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ام حرام بنت ملحان کے پاس جو عبادہ بن صامت کے نکاح میں تھیں تشریف لے جایا کرتے تھے، ایک دن ان کے پاس تشریف لے گئے تو انہوں نے آپ کو کھانا کھلایا اور آپ کے سر کو سہلانے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نیند آگئی، پھر آپ بیدار ہوئے تو ہنس رہے تھے؟ آپ نے فرمایا کہ میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے پیش کئے گئے جو اللہ کی راہ میں جہاد کر رہے تھے، سمندر کے بیچوں کے بیچ جہاز پر سوار بادشاہوں کی طرح تختوں پر بیٹھے ہوئے تھے، ( اسحاق کو شک ہوا کہ ملوکا علی الاسرۃ یا مثل الملوک علی الاسرۃ فرمایا) ام حرام نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ اللہ سے دعا کریں کہ مجھ کو ان میں شامل کردے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لئے دعا کی، پھر آپ نے اپنا سر مبارک رکھا اور سوگئے، پھر بیدار ہوئے تو ہنس رہے تھے میں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ کس بات پر ہنس رہے ہیں، آپ نے فرمایا میری امت میں سے کچھ لوگ میرے سامنے پیش کئے گئے جو اللہ کی راہ میں جہاد کر رہے تھے، جیسے پہلی بار فرمایا تھا، ام حرام نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعا کریں کہ اللہ مجھ کو ان میں شامل کردے آپ نے فرمایا تو پہلے لوگوں میں سے ہے، چنانچہ ام حرام معاویہ بن ابی سفیان کے زمانہ میں جہاز پر سوار ہوئیں تو سمندر سے نکلتے وقت اپنی سواری سے گر پڑیں اور وفات پاگئیں۔

Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle used to visit Um Haram bint Milhan she was the wife of 'Ubada bin As-Samit. One day the Prophet visited her and she provided him with food and started looking for lice in his head. Then Allah's Apostle slept and afterwards woke up smiling. Um Haram asked, "What makes you smile, O Allah's Apostle?" He said, "Some of my followers were presented before me in my dream as fighters in Allah's Cause, sailing in the middle of the seas like kings on the thrones or like kings sitting on their thrones." (The narrator Ishaq is not sure as to which expression was correct). Um Haram added, 'I said, "O Allah's Apostle! Invoke Allah, to make me one of them;" So Allah's Apostle invoked Allah for her and then laid his head down (and slept). Then he woke up smiling (again). (Um Haram added): I said, "What makes you smile, O Allah's Apostle?" He said, "Some people of my followers were presented before me (in a dream) as fighters in Allah's Cause." He said the same as he had said before. I said, "O Allah's Apostle! Invoke Allah to make me from them." He said, "You are among the first ones." Then Um Haram sailed over the sea during the Caliphate of Muawiya bin Abu Sufyan, and she fell down from her riding animal after coming ashore, and died.

یہ حدیث شیئر کریں