صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ خواب کی تعبیر کا بیان ۔ حدیث 1930

عورتوں کے خواب کا بیان

راوی: سعید بن عفیر , لیث , عقیل ابن شہاب , خارجہ بن زید بن ثابت

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ أُمَّ الْعَلَائِ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمْ اقْتَسَمُوا الْمُهَاجِرِينَ قُرْعَةً قَالَتْ فَطَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ وَأَنْزَلْنَاهُ فِي أَبْيَاتِنَا فَوَجِعَ وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَلَمَّا تُوُفِّيَ غُسِّلَ وَکُفِّنَ فِي أَثْوَابِهِ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْکَ أَبَا السَّائِبِ فَشَهَادَتِي عَلَيْکَ لَقَدْ أَکْرَمَکَ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا يُدْرِيکِ أَنَّ اللَّهَ أَکْرَمَهُ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ يُکْرِمُهُ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا هُوَ فَوَاللَّهِ لَقَدْ جَائَهُ الْيَقِينُ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ وَ وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَاذَا يُفْعَلُ بِي فَقَالَتْ وَاللَّهِ لَا أُزَکِّي بَعْدَهُ أَحَدًا أَبَدًا

سعید بن عفیر، لیث، عقیل ابن شہاب، خارجہ بن زید بن ثابت سے روایت کرتے ہیں ام علاء انصاریہ جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیعت کی تھی انہوں نے بیان کیا کہ مہاجرین کو قرعہ ڈال کر انصار نے تقسیم کیا تو عثمان بن مظعون ہمارے حصہ میں آئے اور ہم نے ان کو اپنے گھر میں اتارا پھر انہیں وہ درد ہوا جس میں انہوں نے وفات پائی، جب انہوں نے وفات پائی تو انہیں غسل دیا گیا اور انہی کپڑوں میں دفنا دیا گیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے کہا ابوالسائب، تجھ پر اللہ کی رحمت ہو میں گواہی دیتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے تجھ کو بزرگی دی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تجھے کس طرح معلوم ہوا کہ اللہ نے اس کو بزرگی دی، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے ماں باپ آپ پر قربان پھر کس کو اللہ تعالیٰ بزرگی دیں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو اللہ کی قسم انہوں نے وفات پائی اللہ کی قسم میں اس کے لئے بھلائی کی امید رکھتا ہوں پھر بھی میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا، ام علاء کا بیان ہے کہ میں نے قسم کھائی کہ اب کبھی کسی کی تعریف نہیں کروں گی۔

Narrated Kharija bin Zaid bin Thabit:
Um Al-'Ala an Ansari woman who had given a pledge of allegiance to Allah's Apostle told me:, "The Muhajirln (emigrants) were distributed amongst us by drawing lots, and we got 'Uthman bin Maz'un in our share. We made him stay with us in our house. Then he suffered from a disease which proved fatal. When he died and was given a bath and was shrouded in his clothes. Allah's Apostle came, I said, (addressing the dead body), 'O Aba As-Sa'ib! May Allah be Merciful to you! I testify that Allah has honored you.' Allah's Apostle said, 'How do you know that Allah has honored him?" I replied, 'Let my father be sacrificed for you, O Allah's Apostle! On whom else shall Allah bestow. His honor?' Allah's Apostle said, 'As for him, by Allah, death has come to him. By Allah, I wish him all good (from Allah). By Allah, in spite of the fact that I am Allah's Apostle, I do not know what Allah will do to me.", Um Al-'Ala added, "By Allah, I will never attest the righteousness of anybody after that."

یہ حدیث شیئر کریں