صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 1989

کوئی زمانہ نہیں آتا مگر اس کے بعد والا زمانہ اس سے برا ہوتا ہے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , ح , اسماعیل برادر اسماعیل , سلیمان , محمد بن ابی عتیق , ابن شہاب , ہند بنت حارث فراسیہ , ام سلمہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَزِعًا يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْفِتَنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ لِکَيْ يُصَلِّينَ رُبَّ کَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَةِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، ح ، اسماعیل برادر اسماعیل، سلیمان، محمد بن ابی عتیق، ابن شہاب، ہند بنت حارث فراسیہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتی ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک رات نیند سے گھبرائے ہوئے بیدار ہوئے اور آپ فرما رہے تھے کہ سبحان اللہ ، اللہ نے کیسے خزانے نازل کئے ہیں اور کس قدر فتنے نازل کئے گئے ہیں، کوئی ہے جو ان حجرے والیوں یعنی ازواج کو جگادیں تاکہ وہ نماز پڑھیں بہت سی عورتیں ایسی ہیں جو دنیا میں لباس پہننے والی ہیں اور آخرت میں ننگی ہوں گی۔

Narrated Um Salama:
(the wife of the Prophet) Allah's Apostle woke up one night in a state of terror and said, "Subhan Allah, How many treasures Allah has sent down! And how many afflictions have been sent down! Who will go and wake the lady dwellers (wives of the Prophet) up of these rooms (for prayers)?" He meant his wives, so that they might pray. He added, "A well-dressed (soul) in this world may be naked in the Hereafter."

یہ حدیث شیئر کریں