صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 1988

کوئی زمانہ نہیں آتا مگر اس کے بعد والا زمانہ اس سے برا ہوتا ہے

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , زبیری , عدی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ قَالَ أَتَيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ فَشَکَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَلْقَی مِنْ الْحَجَّاجِ فَقَالَ اصْبِرُوا فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْکُمْ زَمَانٌ إِلَّا الَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ حَتَّی تَلْقَوْا رَبَّکُمْ سَمِعْتُهُ مِنْ نَبِيِّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن یوسف، سفیان، زبیری، عدی سے روایت کرتے ہیں کہ ہم انس بن مالک کے پاس آئے اور ان مظالم کی شکایت کی جو ہم حجاج کی طرف سے ہوتے تھے تو انہوں نے کہا کہ صبر کرو، اس لئے کہ کوئی زمانہ نہیں آئے گا مگر اس کے بعد والا زمانہ اس سے زیادہ برا ہوگا حتی کے تم اپنے رب سے ملو گے، میں نے یہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے۔

Narrated Az-Zubair bin 'Adi:
We went to Anas bin Malik and complained about the wrong we were suffering at the hand of Al-Hajjaj. Anas bin Malik said, "Be patient till you meet your Lord, for no time will come upon you but the time following it will be worse than it. I heard that from the Prophet."

یہ حدیث شیئر کریں