صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2077

حکام اور عاملوں کی تنخواہ کا بیان،۔ اور قاضی شریح قضاء کی اجرت لیا کرتے تھے حضرت عائشہ نے کہا کی وصی اپنی محنت کے مطابق(یتیم کے مال میں سے) کھائے اور حضرت ابوبکر و عمر نے کھایا ہے ۔

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , سائب بن یزید بن اخت نمر , حویطب بن عبدالعزی , عبداللہ بن سعدی

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ ابْنُ أُخْتِ نَمِرٍ أَنَّ حُوَيْطِبَ بْنَ عَبْدِ الْعُزَّی أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ السَّعْدِيِّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَدِمَ عَلَی عُمَرَ فِي خِلَافَتِهِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ أَلَمْ أُحَدَّثْ أَنَّکَ تَلِيَ مِنْ أَعْمَالِ النَّاسِ أَعْمَالًا فَإِذَا أُعْطِيتَ الْعُمَالَةَ کَرِهْتَهَا فَقُلْتُ بَلَی فَقَالَ عُمَرُ فَمَا تُرِيدُ إِلَی ذَلِکَ قُلْتُ إِنَّ لِي أَفْرَاسًا وَأَعْبُدًا وَأَنَا بِخَيْرٍ وَأُرِيدُ أَنْ تَکُونَ عُمَالَتِي صَدَقَةً عَلَی الْمُسْلِمِينَ قَالَ عُمَرُ لَا تَفْعَلْ فَإِنِّي کُنْتُ أَرَدْتُ الَّذِي أَرَدْتَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَائَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّی أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذْهُ فَتَمَوَّلْهُ وَتَصَدَّقْ بِهِ فَمَا جَائَکَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَإِلَّا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَکَ وَعَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْطِينِي الْعَطَائَ فَأَقُولُ أَعْطِهِ أَفْقَرَ إِلَيْهِ مِنِّي حَتَّی أَعْطَانِي مَرَّةً مَالًا فَقُلْتُ أَعْطِهِ مَنْ هُوَ أَفْقَرُ إِلَيْهِ مِنِّي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُذْهُ فَتَمَوَّلْهُ وَتَصَدَّقْ بِهِ فَمَا جَائَکَ مِنْ هَذَا الْمَالِ وَأَنْتَ غَيْرُ مُشْرِفٍ وَلَا سَائِلٍ فَخُذْهُ وَمَالَا فَلَا تُتْبِعْهُ نَفْسَکَ

ابوالیمان، شعیب، زہری، سائب بن یزید بن اخت نمر، حویطب بن عبدالعزی، عبداللہ بن سعدی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ وہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت کےزمانہ میں میں ان کے پاس آئے تو ان سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھ سے یہ بیان نہیں کیا گیا کہ تم لوگوں کے کام کرتے ہو پھر جب تم کو اس کی اجرت دی جاتی ہے تو اس کو ناپسند کرتے ہو، میں نے کہا ہاں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اس سے پھر تمہارا کیا ارادہ ہے، میں نے کہا کہ میرے پاس گھوڑے اور غلام ہیں اور مال بھی ہے میں چاہتا ہوں کہ اپنی اجرت مسلمانوں پر صدقہ کردوں، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ ایسا نہ کرو اس لئے کہ میں نے بھی وہی ارادہ کیا تھا جو تم نے ارادہ کیا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے کچھ دیا کرتے تھے، تو میں کہتا کہ یہ اس کو دے دیں، جو مجھ سے زیادہ محتاج ہو یہاں تک کہ ایک بار آپ نے مجھے مال دیا تو میں نے عرض کیا اس کو دے جو مجھ سے زیادہ محتاج ہو تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو لے لو، اور اس کے ذریعہ سے مالدار بن کر اس کو صدقہ کرو اگر مال تمہارے پاس اس طور پر آئے کہ تم اس کے منتظر نہ ہو اور نہ تم اس کا سوال کرنے والے ہو تو اس کو لے لو، اور اپنے نفس کو اس کے پیچھے نہ لگاؤ، بواسطہ زہری، سالم بن عبداللہ ، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کچھ دیتے تو میں کہہ دیتا کہ مجھ سے زیادہ جو محتاج ہو اس کو دیدو یہاں تک کہ ایک بار آپ نے مجھے کچھ مال دیا تو میں نے کہا کہ یہ اس کو دیدیجئے جو مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو لے لو، اور مالدار بن جاؤ اور اس کو صدقہ کرو، اگر اس مال میں سے تمہارے پاس اس طرح آئے کہ تم اس کا انتظار کرنے والے نہ ہو اور نہ مانگنے والے ہو تو اس کو لے لو، اور جو نہ آئے تو اس کے پیچھے اپنے دل کو نہ لگاو۔

Narrated 'Abdullah bin As-Sa'di:
That when he went to 'Umar during his Caliphate. 'Umar said to him, "Haven't I been told that you do certain jobs for the people but when you are given payment you refuse to take it?" 'Abdullah added: I said, "Yes." 'Umar said, "Why do you do so?" I said, "I have horses and slaves and I am living in prosperity and I wish that my payment should be kept as a charitable gift for the Muslims." 'Umar said, "Do not do so, for I intended to do the same as you do. Allah's Apostles used to give me gifts and I used to say to him, 'Give it to a more needy one than me.' Once he gave me some money and I said, 'Give it to a more needy person than me,' whereupon the Prophet said, 'Take it and keep it in your possession and then give it in charity. Take what ever comes to you of this money if you are not keen to have it and not asking for it; otherwise (i.e., if it does not come to you) do not seek to have it yourself.' "
Narrated 'Abdullah bin 'Umar: I have heard 'Umar saying, "The Prophet used to give me some money (grant) and I would say (to him), 'Give it to a more needy one than me.' Once he gave me some money and I said, 'Give it to a more needy one than me.' The Prophet said (to me), 'Take it and keep it in your possession and then give it in charity. Take whatever comes to you of this money while you are not keen to have it and not asking for it; take it, but you should not seek to have what you are not given. ' "

یہ حدیث شیئر کریں