صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2076

باب (نیو انٹری)

راوی:

بَاب مَتَى يَسْتَوْجِبُ الرَّجُلُ الْقَضَاءَ وَقَالَ الْحَسَنُ أَخَذَ اللَّهُ عَلَى الْحُكَّامِ أَنْ لَا يَتَّبِعُوا الْهَوَى وَلَا يَخْشَوْا النَّاسَ وَلَا يَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَنًا قَلِيلًا ثُمَّ قَرَأَ يَا دَاوُدُ إِنَّا جَعَلْنَاكَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْكُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعْ الْهَوَى فَيُضِلَّكَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ وَقَرَأَ إِنَّا أَنْزَلْنَا التَّوْرَاةَ فِيهَا هُدًى وَنُورٌ يَحْكُمُ بِهَا النَّبِيُّونَ الَّذِينَ أَسْلَمُوا لِلَّذِينَ هَادُوا وَالرَّبَّانِيُّونَ وَالْأَحْبَارُ بِمَا اسْتُحْفِظُوا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ وَكَانُوا عَلَيْهِ شُهَدَاءَ فَلَا تَخْشَوْا النَّاسَ وَاخْشَوْنِ وَلَا تَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَنًا قَلِيلًا وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأُولَئِكَ هُمْ الْكَافِرُونَ بِمَا اسْتُحْفِظُوا اسْتُوْدِعُوا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ وَقَرَأَ وَدَاوُدَ وَسُلَيْمَانَ إِذْ يَحْكُمَانِ فِي الْحَرْثِ إِذْ نَفَشَتْ فِيهِ غَنَمُ الْقَوْمِ وَكُنَّا لِحُكْمِهِمْ شَاهِدِينَ فَفَهَّمْنَاهَا سُلَيْمَانَ وَكُلًّا آتَيْنَا حُكْمًا وَعِلْمًا فَحَمِدَ سُلَيْمَانَ وَلَمْ يَلُمْ دَاوُدَ وَلَوْلَا مَا ذَكَرَ اللَّهُ مِنْ أَمْرِ هَذَيْنِ لَرَأَيْتُ أَنَّ الْقُضَاةَ هَلَكُوا فَإِنَّهُ أَثْنَى عَلَى هَذَا بِعِلْمِهِ وَعَذَرَ هَذَا بِاجْتِهَادِهِ وَقَالَ مُزَاحِمُ بْنُ زُفَرَ قَالَ لَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ خَمْسٌ إِذَا أَخْطَأَ الْقَاضِي مِنْهُنَّ خَصْلَةً كَانَتْ فِيهِ وَصْمَةٌ أَنْ يَكُونَ فَهِمًا حَلِيمًا عَفِيفًا صَلِيبًا عَالِمًا سَئُولًا عَنْ الْعِلْمِ

آدمی کب فیصلہ کرنے کے لائق ہوتا ہے، اور حسن بصری نے کہا کہ اللہ نے حکام سے عہد لیا کہ خواہشات کی پیروی نہ کروگے اور نہ لوگوں سے ڈریں گے اور نہ کسی آیت کے عوض تھوڑی قیمت وصول کریں گے پھر یہ آیت پڑھی کہ اے داود ہم نے آپ کو زمین میں خلیفہ بنایا اس لئے کہ تم لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کرو اور خواہشات کی پیروی نہ کرو، یہ خواہشات تمہیں اللہ کے راستے سے گمراہ کردیں گی، بے شک جو اللہ کے راستے سے گمراہ ہوجاتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب ہے اس لئے کہ یوم حساب کو بھول گئے اور یہ آیت پڑھی کہ ہم نے تورات کو نازل کیا اس میں ہدایت اور روشنی ہے جس کے ذریعہ سے اللہ کے فرمانبردار نبی ربانی اور احبار یہودیوں کا فیصلہ کیا کرتے تھے اس سبب سے کہ انہیں کتاب اللہ یاد کرائی گئی تھی اور وہ لوگ اس پر گواہ تھے پس لوگوں سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو، اور میری آیتوں کے عوض تھوڑی قیمت نہ خریدو اور جس نے فیصلہ نہ کیا اس کے مطابق جو اللہ نے نازل کیا توایسے لوگ کافر ہیں ،، اور یہ آیت پڑھی کہ ،داود اور سلیمان جب کھیتی کے معاملہ کا فیصلہ دے رہے تھے جب کہ اس میں قوم کی بکریاں چرگئی تھیں اور ہم ان کے فیصلہ کے گواہ تھے توہم نے یہ سلیمان کو سمجھا دیا اور ہر ایک کو ہم نے حکم اور علم عطاکیا، اللہ نے سلیمان کی تعریف کی اور داود کو ملامت نہیں کیا، اور اگر اللہ نے ان دونوں کامعاملہ نہ بیان کیا ہوتا تو میں دیکھتا کہ قاضی ہلاک ہوگئے ہوتے اس لئے کہ اللہ نے علم کے سبب سلیمان کی تعریف کی اور داود کو ان کے اجتہاد کے سبب معذور سمجھا اور مزاحم بن زفر کا بیان ہے کہ ہم سے عمر بن عبدالعزیز نے کہا پانچ باتیں ایسی ہیں اگر ان میں سے کوئی ایک بات اس میں نہ ہو تو اس میں عیب ہے وہ یہ ہے کہ سمجھدار ہو بردبار ہو، پاکدامن ہو، سخت ہو، علام ہو، علم کے متعلق دریافت کرنے والاہو۔

یہ حدیث شیئر کریں