صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2081

جھگڑنے والوں کو امام کے نصیحت کرنے کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , ہشام , اپنے والد سے وہ زینب بنت ابی سلمہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّکُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ وَلَعَلَّ بَعْضَکُمْ أَنْ يَکُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ فَأَقْضِي عَلَی نَحْوِ مَا أَسْمَعُ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ مِنْ حَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا فَلَا يَأْخُذْهُ فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنْ النَّارِ

عبداللہ بن مسلمہ، مالک، ہشام اپنے والد سے وہ زینب بنت ابی سلمہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں تو آدمی ہوں تم میرے پاس مقدمات لے کر آتے ہو اور بہت ممکن ہے کہ تم میں سے کوئی شخص اپنی دلیل پیش کرے دوسرے سے زیادہ زبان آور ہو اور جو میں سنوں اس کے مطابق فیصلہ کردوں تو وہ اس کو نہ لے اس لئے کہ اس کو آگ کا ایک ٹکڑا توڑ کر دیتا ہوں۔

Narrated Um Salama:
Allah's Apostle said, "I am only a human being, and you people (opponents) come to me with your cases; and it may be that one of you can present his case eloquently in a more convincing way than the other, and I give my verdict according to what I hear. So if ever I judge (by error) and give the right of a brother to his other (brother) then he (the latter) should not take it, for I am giving him only a piece of Fire." (See Hadith No. 638, Vol. 3).

یہ حدیث شیئر کریں