صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ احکام کا بیان ۔ حدیث 2083

جھگڑنے والوں کے لئے قاضی کی گواہی حاکم کے سامنے ہونی چاہیے،خواہ قاضی ہونے سے پہلے گواہ ہو یا گفتگو ہونے کے بعد، قاضی شریح سے ایک آدمی نے اپنی گواہی دینے کے لئے کہا جس شخص کا مقدمہ انہیں کے پاس تھا انہوں نے اس آدمی سے کہا کہ امیر کے پاس چلو میں تمہاری گواہی دوں گا، اور عکرمہ نے کہا کہ حضرت عمر نے عبدالرحمن بن عوف سے کہا کہ اگر تم کسی آدمی کو زنا یا چوری کرتا دیکھو اور تم امیر ہو تو کیا تم محض اپنے دیکھنے پر اس کو حد لگادو گے، عبدالرحمن نے کہا تمہاری گواہی ایک عام مسلمان جیسی ہے ، حضرت عمر نے کہا کہ تم ٹھیک کہتے ہو، پھر حضرت عمرنے کہا کہ اگر میں یہ خوف نہ کر تاکہ لوگ کہتے کہ عمر نے کتاب اللہ میں زیادتی کی ہے تو رجم کرنے والی آیت کو اپنے ہاتھ سے لکھ دیتا، اور ماعز نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے چار مرتبہ اقرار کیا تو آپ نے اس کو رجم کرنے کا حکم دیا، اور یہ کسی نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حاضرین کو گواہ بنایا، حماد نے کہا کہ جب زانی ایک بار اقرار کرے تو اسے رجم کردیاجائے اور حکم نے کہا کہ چار بارا قرار کرے توا سے رجم کیاجائے۔

راوی: عبدالعزیز بن عبداللہ , ابراہیم , ابن شہاب , علی بن حسین

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَتْهُ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ فَلَمَّا رَجَعَتْ انْطَلَقَ مَعَهَا فَمَرَّ بِهِ رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَدَعَاهُمَا فَقَالَ إِنَّمَا هِيَ صَفِيَّةُ قَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ ابْنِ آدَمَ مَجْرَی الدَّمِ رَوَاهُ شُعَيْبٌ وَابْنُ مُسَافِرٍ وَابْنُ أَبِي عَتِيقٍ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَی عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيٍّ يَعْنِي ابْنَ حُسَيْنٍ عَنْ صَفِيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبدالعزیز بن عبداللہ ، ابراہیم، ابن شہاب، علی بن حسین سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صفیہ بنت حیی آئیں جب وہ لوٹنے لگیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان کے ساتھ چلے آپ کے پاس سے انصار کے دو شخص گزرے آپ نے ان دونوں کو بلایا اور فرمایا یہ صفیہ ہیں ان دونوں نے کہا سبحان اللہ (یعنی کیا ہم لوگ آپ کے متعلق بدگمانی کرسکتے ہیں) آپ نے فرمایا کہ شیطان آدمی کی رگوں میں خون کی طرح دوڑتا ہے شعیب اور ابن مسافر اور ابن ابی عتیق اور اسحاق بن یحیی بواسطہ زہری علی بن حسین حضرت صفیہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔

Narrated 'Ali bin Husain:
Safiya bint (daughter of) Huyai came to the Prophet (in the mosque), and when she returned (home), the Prophet accompanied her. It happened that two men from the Ansar passed by them and the Prophet called them saying, "She is Safiya!" those two men said, "Subhan Allah!" The Prophet said, "Satan circulates in the human body as blood does."

یہ حدیث شیئر کریں