صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ آرزو کرنے کا بیان ۔ حدیث 2153

اذان و نماز اور روزہ اور فرائض واحکام میں سچے آدمی کی خبر واحد کے جائز ہونے کا بیان اور اللہ تعالی کا قول کہ پس کیوں نہیں ان کے ہر ایک فرقہ میں سے کچھ لوگ چلتے ، تاکہ دین میں سمجھ حاصل کریں اور تاکہ وہ اپنی قوم ڈرائیں، جب کہ وہ ان لوگوں کے پاس واپس آئیں، شاید کہ وہ لوگ ڈریں، اور ایک آدمی کو بھی طائفہ کہاجاتا ہے، اس لئے کہ اللہ تعالی کا قول ہے کہ اگر مومنین کی دوجماعتیں جنگ کریں چنانچہ اگردو آدمی جنگ کریں ، تووہ اس آیت کے مفہوم میں داخل ہوںگے ، اس لئے کہ اللہ نے فرمایا کہ اگر تمہارے پاس فاسق کوئی خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کرو، اور اس امر کا بیان کہ کس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے امراء یکے بعد دیگرے روانہ فرمائے تاکہ ان میں سے ایک اگر غلطی کرے تو وہ سنت کی طرف پھیر دیاجائے۔

راوی: مسدد , یحیی , تیمی , ابوعثمان , ابن مسعود

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَمْنَعَنَّ أَحَدَکُمْ أَذَانُ بِلَالٍ مِنْ سَحُورِهِ فَإِنَّهُ يُؤَذِّنُ أَوْ قَالَ يُنَادِي لِيَرْجِعَ قَائِمَکُمْ وَيُنَبِّهَ نَائِمَکُمْ وَلَيْسَ الْفَجْرُ أَنْ يَقُولَ هَکَذَا وَجَمَعَ يَحْيَی کَفَّيْهِ حَتَّی يَقُولَ هَکَذَا وَمَدَّ يَحْيَی إِصْبَعَيْهِ السَّبَّابَتَيْنِ

مسدد، یحیی ، تیمی، ابوعثمان، ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں سے کسی کو بلال کی اذان سحری کھانے سے نہ روکے، اس لئے کہ وہ اذان دیتے ہیں، یا فرمایا کہ پکارتے ہیں، اس لئے کہ تم میں نماز پڑھنے والے نماز سے فارغ ہو جائیں، اور تم میں سے سونے والے جاگ جائیں، اور فجر کا وقت یہ نہیں ہے کہ اس طرح ہو اور یحیی نے اپنے ہاتھوں کو سمیٹ لیا اور کہا کہ یہاں تک کہ اس طرح ہو اور یحیی نے اپنی دونوں کلمہ کی انگلیوں کو پھیلا دیا۔

Narrated Ibn Mas'ud:
Allah's Apostle said, "The (call for prayer) Adhan of Bilal should not stop anyone of you from taking his Suhur for he pronounces the Adhan in order that whoever among you is praying the night prayer, may return (to eat his Suhur) and whoever among you is sleeping, may get up, for it is not yet dawn (when it is like this)." (Yahya, the sub-narrator stretched his two index fingers side ways).

یہ حدیث شیئر کریں