صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2194

کثرت سوال اور بے فائدہ تکلف کی کراہت کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ کسی چیز کے متعلق زیادہ سوال نہ کرو۔ اگر ظاہر کر دیا جائے تو تم کو برا معلوم ہو۔

راوی: یوسف بن موسیٰ , ابواسامہ , برید بن ابی بردہ , ابوبردہ , ابوموسیٰ اشعری

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَشْيَائَ کَرِهَهَا فَلَمَّا أَکْثَرُوا عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ غَضِبَ وَقَالَ سَلُونِي فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ حُذَافَةُ ثُمَّ قَامَ آخَرُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي فَقَالَ أَبُوکَ سَالِمٌ مَوْلَی شَيْبَةَ فَلَمَّا رَأَی عُمَرُ مَا بِوَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْغَضَبِ قَالَ إِنَّا نَتُوبُ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

یوسف بن موسی، ابواسامہ، برید بن ابی بردہ، ابوبردہ، ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے چند چیزوں کے متعلق کسی نے سوال کیا، تو آپ نے اس کو ناپسند کیا جب سوالات کی کثرت ہوگئی تو آپ کو غصہ آگیا اور فرمایا کہ مجھ سے پوچھ لو ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا تیرا باپ ابوحذافہ ہے، پھر ایک دوسرا آدمی کھڑا ہوا اور پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا باپ کون ہے، آپ نے فرمایا کہ تیرا باپ سالم، شیبہ کا آزاد کردہ ہے۔ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےغصب کے آثار دیکھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرے سے ظاہر ہو رہے تھے، تو انہوں نے کہا کہ ہم اللہ بزرگ و برتر کی طرف رجوع کرتے ہیں۔

Narrated Abu Musa Al-Ash'ari:
Allah's Apostle was asked about things which he disliked, and when the people asked too many questions, he became angry and said, "Ask me (any question)." A man got up and said, "O Allah's Apostle! Who is my father?" The Prophet replied, "Your father is Hudhaifa." Then another man got up and said, "O Allah's Apostle! Who is my father?" The Prophet said, "Your father is Salim, Maula Shaiba." When 'Umar saw the signs of anger on the face of Allah's Apostle, he said, "We repent to Allah."

یہ حدیث شیئر کریں