صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2193

کثرت سوال اور بے فائدہ تکلف کی کراہت کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ کسی چیز کے متعلق زیادہ سوال نہ کرو۔ اگر ظاہر کر دیا جائے تو تم کو برا معلوم ہو۔

راوی: اسحاق , عفان , وہیب , موسیٰ بن عقبہ , ابوالنضر , بسر بن سعید , زید بن ثابت

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ سَمِعْتُ أَبَا النَّضْرِ يُحَدِّثُ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ حُجْرَةً فِي الْمَسْجِدِ مِنْ حَصِيرٍ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا لَيَالِيَ حَتَّی اجْتَمَعَ إِلَيْهِ نَاسٌ ثُمَّ فَقَدُوا صَوْتَهُ لَيْلَةً فَظَنُّوا أَنَّهُ قَدْ نَامَ فَجَعَلَ بَعْضُهُمْ يَتَنَحْنَحُ لِيَخْرُجَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ مَا زَالَ بِکُمْ الَّذِي رَأَيْتُ مِنْ صَنِيعِکُمْ حَتَّی خَشِيتُ أَنْ يُکْتَبَ عَلَيْکُمْ وَلَوْ کُتِبَ عَلَيْکُمْ مَا قُمْتُمْ بِهِ فَصَلُّوا أَيُّهَا النَّاسُ فِي بُيُوتِکُمْ فَإِنَّ أَفْضَلَ صَلَاةِ الْمَرْئِ فِي بَيْتِهِ إِلَّا الصَّلَاةَ الْمَکْتُوبَةَ

اسحاق، عفان، وہیب، موسیٰ بن عقبہ، ابوالنضر، بسر بن سعید، زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسجد میں بوریوں کا ایک حجرہ تیار کیا اور اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چند راتیں نماز پڑھی، یہاں تک کہ لوگ آپ کے چاروں طرف جمع ہوئے (اور نماز پڑھنے لگے) پھر ایک رات لوگوں نے آپ کی آواز نہ پائی، تو خیال ہوا کہ شاید آپ سو گئے ہیں، چنانچہ بعضوں نے کھنگارنا شروع کر دیا، تاکہ آپ باہر تشریف لائیں، آپ نے فرمایا کہ میں برابر دیکھتا رہا ہوں جو تم نے کیا کہ یہاں تک کہ مجھے خوف ہوا کہ کہیں تم پر فرض نہ ہو جائے، اگر تم پر (یہ نماز) فرض ہو جاتی تو تم اس پر نہ رہ سکتے، اس لئے اے لوگو۔ تم اپنے گھروں میں نماز پڑھو کیونکہ آدمی کا اپنے گھر میں فرض کے سوا نماز پڑھنا بہتر ہے۔

Narrated Zaid bin Thabit:
The Prophet took a room made of date palm leaves mats in the mosque. Allah's Apostle prayed in it for a few nights till the people gathered (to pray the night prayer (Tarawih) (behind him.) Then on the 4th night the people did not hear his voice and they thought he had slept, so some of them started humming in order that he might come out. The Prophet then said, "You continued doing what I saw you doing till I was afraid that this (Tarawih prayer) might be enjoined on you, and if it were enjoined on you, you would not continue performing it. Therefore, O people! Perform your prayers at your homes, for the best prayer of a person is what is performed at his home except the compulsory congregational) prayer." (See Hadith No. 229,Vol. 3) (See Hadith No. 134, Vol. 8)

یہ حدیث شیئر کریں