صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2196

کثرت سوال اور بے فائدہ تکلف کی کراہت کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ کسی چیز کے متعلق زیادہ سوال نہ کرو۔ اگر ظاہر کر دیا جائے تو تم کو برا معلوم ہو۔

راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , ثابت , انس

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ عُمَرَ فَقَالَ نُهِينَا عَنْ التَّکَلُّفِ

سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں ہم حضرت عمر کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، تو انہوں نے کہا کہ ہم تکلف سے منع کئے گئے ہیں۔

Narrated Anas:
We were with 'Umar and he said, "We have been forbidden to undertake a difficult task beyond our capability (i.e. to exceed the religious limits e.g., to clean the inside of the eyes while doing ablution)."

یہ حدیث شیئر کریں