صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 237

آیت والذین لم یبلغوا الحکم منکم کی تفسیر

راوی: احمد بن محمد , عبداللہ , سفیان , عبدالرحمن بن عابس ابن عباس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سَأَلَهُ رَجُلٌ شَهِدْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِيدَ أَضْحًی أَوْ فِطْرًا قَالَ نَعَمْ وَلَوْلَا مَکَانِي مِنْهُ مَا شَهِدْتُهُ يَعْنِي مِنْ صِغَرِهِ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی ثُمَّ خَطَبَ وَلَمْ يَذْکُرْ أَذَانًا وَلَا إِقَامَةً ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ فَوَعَظَهُنَّ وَذَکَّرَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ بِالصَّدَقَةِ فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَی آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ يَدْفَعْنَ إِلَی بِلَالٍ ثُمَّ ارْتَفَعَ هُوَ وَبِلَالٌ إِلَی بَيْتِهِ

احمد بن محمد، عبداللہ ، سفیان، عبدالرحمن بن عابس ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نے پوچھا کہ کیا آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید الفطر یا عید الاضحیٰ کے دن جماعت میں شریک ہوئے ہیں، انہوں نے کہا ہاں ! اگر مجھے قرابت کا مرتبہ حاصل نہ ہوتا تو اپنی کم سنی کی وجہ سے آپ کو نہیں دیکھ سکتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے، نماز پڑھی، پھر خطبہ سنایا، اذان واقامت کا تذکرہ نہیں کیا، پھر عورتوں کے پاس تشریف لائے، انہیں نصیحت کی، آخرت کی یاد دلائی اور صدقہ کا حکم دیا، میں نے عورتوں کو دیکھا کہ وہ اپنے کانوں اور گلے کی طرف ہاتھ لے جا کر بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف اپنے زیورات پھینکتی جاتیں تھیں، پھر آپ اور بلال گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔

Narrated 'Abdur-Rahman bin 'Abis:
I heard Ibn 'Abbas answering a man who asked him, "Did you attend the prayer of 'Id al Adha or 'Id-al-Fitr with Allah's Apostle?" Ibn 'Abbas replied, "Yes, and had it not been for my close relationship with him, I could not have offered it." (That was because of his young age). Ibn 'Abbas further said, Allah's Apostle went out and offered the Id prayer and then delivered the sermon." Ibn 'Abbas did not mention anything about the Adhan (the call for prayer) or the Iqama. He added, "Then the Prophet went to the women and instructed them and gave them religious advice and ordered them to give alms and I saw them reaching out (their hands to) their ears and necks (to take off the earrings and necklaces, etc.) and throwing (it) towards Bilal. Then the Prophet returned with Bilal to his house . "

یہ حدیث شیئر کریں