صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 238

کسی آدمی کا اپنے ساتھی سے کہنا کہ کیا تم نے آج رات زفاف کیا اور اپنی بیٹی کی کوکھ پر غصہ کے وقت کچھ چبھونے کا بیان

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , عبدالرحمن بن قاسم , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ عَاتَبَنِي أَبُو بَکْرٍ وَجَعَلَ يَطْعُنُنِي بِيَدِهِ فِي خَاصِرَتِي فَلَا يَمْنَعُنِي مِنْ التَّحَرُّکِ إِلَّا مَکَانُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَأْسُهُ عَلَی فَخِذِي

عبداللہ بن یوسف، مالک، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ مجھ پر ابوبکر (میرے والد) غصہ ہوئے اور اپنا ہاتھ میری کوکھ میں چبھونے لگے، میں صرف اس وجہ سے ہل نہیں سکتی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم موجود تھے، اس حال میں کہ آپ کا سر مبارک میری ران پر تھا۔

Narrated 'Aisha:
Abu Bakr admonished me and poked me with his hands in the flank, and nothing stopped me from moving at that time except the position of Allah's Apostle whose head was on my thigh.

یہ حدیث شیئر کریں